لکھنؤ(یواین آئی)سماج وادی پارٹی(ایس پی)سربراہ و سابق وزیراعلی اکھلیش یادو نے ریاست میں انتظامی افسران کے اہل خانہ تک کے محفوظ نہ ہونے کا دعوی کرتے ہوئے بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ ریاست میں یومیہ مجرمانہ واقعات وقوع پذیر ہورہے ہیں لیکن حکومت و انتظامیہ گہری نیند میں سویا ہوا ہے۔ایس پی سربراہ نے یہاں جاری بیان میں کہا کہ وزیر اعلی جگہ جگہ ذکر کرتے ہیں کہ ان کے اقتدار میں رام راج آگیا ہے لیکن سچائی تو یہ ہے کہ عام خواتین کو بات تو چھوڑئیے اترپردیش میں انتظامی افسران کے اہل خانہ تک محفوظ نہیں ہیں۔ ایسے میں عوام الناس کی سیکورٹی کیسے ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ اترپردیش میں نظم ونسق پوری طرح خستہ حال ہے۔ روز یہاں مجرمانہ معاملے وقوع پذیر ہورہے ہیں لیکن حکومت اور انتظامیہ گہری نیند میں سوئے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس وحشیانہ ڈھنگ سے کانپور دیہات کے مڈولی اؤں میں ماں۔بیٹی کو جلاکر مارا گیا اس سے پوری ریاست شرمسار ہے۔
سابق وزیر اعلی نے کہا کہ متاثرہ کنبے سے تعزیت کا اظہار تک نہیں کرنے دیا جارہا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے نمائند وفد کو راستے میں ہی روک کر جمہوریت کو شرمسار کیا گیا ہے۔ لیکن سماج وادی پارٹی متاثرہ کنبے کے ساتھ ہے۔ بی جے پی حکومت نے اپنی اس حرکت سے یہ بھی بتا دیا ہے کہ وہ کتنی بے حس حکومت ہے۔
ایس پی سربراہ نے کہا کہ اسی ہفتے منگل کو ہی قتل۔لوٹ اور عصمت دری کے درجن سے زیادہ واقعات کا پیش آجانا اس بات کا ثبوت ہے کہ بی جے پی حکومت ہر محاذ پر ناکام اور بے لگام ہے۔ریاست میں وقوع پذیر ہونے والے متعدد مجرمانہ واقعات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر واقعات کا شمار کیا جائے تو سرکاری دعوؤں کی پوری قلعی کھل جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ راجدھانی لکھنؤ میں گلوبل انوسٹر سمٹ کے موقع پر وزیر اعلی نے اترپردیش کے نظم ونسق پر خوب لمبے چوڑے دعوے کئے لیکن ریاست کے جو حالات ہیں اس میں کوئی بھی سرمایہ کا سوبار سوچتا ہے۔بی جے پی حکومت کے قول وفعل زمین آسمان کا فرق ہے۔ریاست کی ترقی میں اس کی کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
یواین آئی۔ولی