وارانسی: الہ آباد ہائی کورٹ نے وارانسی کی ایک عدالت کے گیان واپی مسجد کا اے ایس آئی سروے کرانے کے حکم پر لگی روک میں 31 اکتوبر تک توسیع کر دی ہے۔ متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد جسٹس پرکاش پاڈیا نے معاملے کی اگلی سماعت کے لیے 18 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔ یہ جانکاری قومی آواز ڈاٹ کام کی خبر میں دی گئی ہے۔
عرضی گزار انجمن انتظامیہ مسجد اور دیگر نے ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی ہے جس میں وارانسی کی ضلعی عدالت میں 1991 میں دائر بنیادی مقدمہ کی برقراری کو چیلنج کیا گیا ہے۔ بنیادی معاملے میں قدیم کاشی وشوناتھ مندر کو اس جگہ پر بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جہاں اس وقت گیان واپی مسجد موجود ہے۔ عرضی گزاروں نے بنیادی مقدمہ میں دعویٰ کیا ہے کہ گیان واپی مسجد اس مندر کا حصہ ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 9 ستمبر 2021 کو ہائی کورٹ نے وارانسی کی عدالت کے حکم پر 8 اپریل 2021 کو روک لگا دی تھی۔ جس میں اے ایس آئی (ہندوستان کا آثار قدیمہ) کو ہدایت دی گئی کہ وہ گیان واپی مسجد کمپلیکس کا فزیکل سروے کریں۔ اس سے قبل 12 ستمبر کو جسٹس پرکاش پاڈیا نے اے ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل کو 10 دن کے اندر ذاتی حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت بھی کی تھی، کیونکہ اے ایس آئی کی طرف سے داخل کیا گیا جوابی حلف نامہ بہت مبہم تھا اور یہ معاملہ قومی اہمیت کا حامل ہے۔
ہائی کورٹ کے 12 ستمبر کے حکم کی تعمیل میں اے ایس آئی کے سپرنٹنڈنگ آرکیالوجسٹ ابیناش موہنتی نے ایک درخواست جمع کرائی جس میں ڈائریکٹر جنرل کی حاضری کے لیے کچھ وقت مانگا۔ موہنتی نے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل بیمار ہیں اور وہ ذاتی حلف نامہ داخل کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ تاہم، ہائی کورٹ نے مشاہدہ کیا، "چونکہ یہ معاملہ قومی اہمیت کا حامل ہے اور مقدمہ 1991 سے ٹرائل کورٹ میں زیر التوا ہے، اس لیے یہ عدالت توقع کرتی ہے اور یقین رکھتی ہے کہ اے ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل سماعت کی اگلی تاریخ پر یا اس سے قبل 12 ستمبر 2022 کے حکم کی تعمیل کریں گے۔”