ممبئی(ایجنسیاں): سال کے آخری دنوں میں بالی ووڈ کی ایک اور شخصیت نے دنیا کو ہمیشہ کے لیے الوداع کہہ دیا۔ فلمساز نتن منموہن کا جمعرات کی صبح ممبئی میں 60 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ وہ 3 دسمبر سے اسپتال میں داخل تھے اور گزشتہ 15 دنوں سے وینٹی لیٹر پر تھے۔ ان کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جا رہی تھی اور آج صبح انہوں نے آخری سانس لی۔
خیال رہے کہ تجربہ کار فلمساز نتن منموہن کو دل کا دورہ پڑا تھا، جس کے بعد انہیں نوی ممبئی کے کوکیلا بین دھیرو بھائی امبانی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ان کی حالت مسلسل خراب ہو رہی تھی۔ اگرچہ ڈاکٹروں نے انہیں وینٹی لیٹر پر بھی رکھا لیکن ان کی حالت میں کوئی بہتری نہیں آئی اور آج ان کا انتقال ہو گیا۔ نتن منموہن کی موت کی خبر سے بالی ووڈ میں سوگ کی لہر دوڑ گئی ہے۔
غورطلب ہے کہ نتن منموہن فلموں کے مشہور ولن منموہن کے بیٹے ہیں، جو ‘برہمچاری’، ‘گمنام’ اور ‘نیا زمانہ’ سمیت کئی فلموں میں اپنی بہترین اداکاری کے لیے جانے جاتے ہیں۔ اپنے والد کی طرح نتن منموہن بھی فلم انڈسٹری سے وابستہ تھے اور انہوں نے اپنے کیریئر میں کئی بڑی فلمیں پروڈیوس کیں۔ان کی مشہور فلموں میں ‘بول رادھا بول’ (1992)، ‘لاڈلا’ (1994)، ‘یملا پگلا دیوانہ’ (2011)، ‘آرمی اسکول’، ‘محبت کے لیے کچھ بھی کرے گا’ (2001)، ‘دس’ (2005)، ‘چل میرے بھائی’ (2001)، ‘مہا سنگرام’ (1990)، ‘انصاف: دی فائنل جسٹس’ (1997)، ‘دیوانگی’، ‘نئی پڑوساں’ (2003)، ‘ادھرما’ (1992)، ‘ باغی میں ‘اینا مینا دیکا’، ‘آستستو’، ‘ٹینگو’ سمیت کئی بڑی فلمیں شامل ہیں۔