مورینا اسمبلی حلقہ سے ٹکٹ نہ ملنے سے تھے ناراض
مورینا (یو این آئی/ایجنسیاں) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر اور مدھیہ پردیش کے مورینا ضلع کے سابق وزیر رستم سنگھ نے آج بی جے پی کی بنیادی رکنیت اور پارٹی کی دیگر تمام ذمہ داریوں سے استعفیٰ دے دیا۔مسٹر سنگھ نے اپنا استعفیٰ بی جے پی کے ریاستی صدر وشنودت شرما کو بھیجا ہے۔ انہوں نے استعفیٰ کی ایک کاپی بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کے ساتھ ساتھ نیشنل آرگنائزیشن جنرل سکریٹری اور مورینا بی جے پی ضلع صدر یوگیش پال گپتا کو بھیجی ہے۔
رستم سنگھ نے بی جے پی سے مورینا اسمبلی حلقہ سے ٹکٹ مانگا تھا، لیکن پارٹی نے یہاں سے رگھوراج سنگھ کنشانہ کو اپنا امیدوار قرار دیا ہے۔ پارٹی سے غیر مطمئن رستم سنگھ کے بیٹے راکیش سنگھ مورینا اسمبلی حلقہ سے بہوجن سماج پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ بی ایس پی نے انہیں اپنا مجاز امیدوار قرار دیا ہے۔ راکیش سنگھ کے تشہیر اشتہار پر سابق وزیر اور ان کے والد رستم سنگھ کی تصویریں نظر آنا شروع ہو گئی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ رستم سنگھ بی جے پی میں گرجر لیڈر تھے اور آئی جی کے عہدے سے ریٹائرمنٹ لینے کے بعد بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔ وہ 2003 میں مورینا اسمبلی سے ایم ایل اے منتخب ہوئے اور ریاستی حکومت میں وزیر بنے۔
اس کے بعد وہ 2008 میں الیکشن ہار گئے۔ 2014 میں وہ ایک بار پھر الیکشن جیت کر حکومت میں وزیر بن گئے۔ اس کے بعد وہ 2018 کے انتخابات میں ہار گئے۔ ضمنی الیکشن میں انہیں موقع نہیں دیا گیا۔ اس کے بعد جب پارٹی نے انہیں 2023 میں ٹکٹ نہیں دیا تو ان کے بیٹے راکیش سنگھ نے بی ایس پی کی رکنیت لے لی۔ رستم سنگھ نے اپنا استعفی ریاستی تنظیمی وزیر، ضلع صدر اور ضلع تنظیمی وزیر کے ساتھ ریاستی صدر وی ڈی شرما کو بھیج دیا ہے۔