بارہ بنکی:08مئی(یواین آئی)بھارتی کسان یونین(بی کے یو) ترجمان راکیش ٹکیٹ نے مرکزی حکومت کی اگنی ویر اسکیم پر طنز کستے ہوئے کہا کہ ملک کی سرحد کا تحفظ کرنے والے اگنی ویر کو صرف چار سال اپنی صلاحیت دکھانے کے لئے ملتے ہیں وہیں دوسری طرف نیتا ویر 80سال کی عمر میں بھی نہ صرف الیکشن لڑسکتے ہیں بلکہ پنشن اور دیگر سہولیات کا بھی فائدہ اٹھاتے ہیں۔کسان لیڈر مکیش سنگھ کو ان کی پانچویں برسی پر خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد راکیش ٹکیت نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مرکز کی نریندر مودی حکومت کو سخت نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا کہ آج کسانوں کی آمدنی دگنی نہیں ہوئی لیکن مہنگائی ضرور دگنی ہو گئی ہے۔ راجا کا کام بہکاناہے۔ اسی طرح وزیر اعظم مودی نے بھی عوام کو گمراہ کرنے کا کوشش کی۔ راجا کے بہکاوے میں عوام بھی آگئے۔
اگنی ویر اسکیم پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج اگنی ویر چار سال اور نیتاویر 80 سال اقتدار میں رہتے ہیں اور اس کے بعد انہیں پنشن بھی ملتی ہے جبکہ اگنی ویر کو چار سال بعد نوکری سے نکال دیا جاتا ہے۔کانگریس کے منشور میں کسانوں کے قرض معافی کے وعدے کے بارے میں راکیش ٹکیت نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے اپنے منشور میں کسانوں کے مسئلہ کو شامل کیا ہے۔ کسانوں کے مسائل تمام سیاسی جماعتوں کی مجبوری ہیں۔ کیونکہ جو بھی حکومت آئے گی، اسے قرض کی معافی کے ساتھ ساتھ ایم ایس پی گارنٹی قانون جیسے مسائل کو اٹھانا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ 2014 میں یہ کہتے ہوئے آئے تھے کہ یہ حکومت بھارتیہ جنتا پارٹی کی ہے۔ لیکن یہ حکومت بی جے پی کی نہیں ہے۔ یہ حکومت کسی سیاسی جماعت کی ہوتی تو ضرور کام کرتی۔یہ حکومت سرمایہ داروں کا گینگ ہے۔ سرمایہ داروں نے پہلے بی جے پی پر قبضہ کیا۔ پھر بی جے پی نے ملک پر قبضہ کر لیا۔ اس لیے یہ حکومت بی جے پی کی نہیں سرمایہ داروں کی ہے۔ آنے والے وقت میں کسانوں، قبائلیوں، دکانداروں اور مزدوروں کی کیا حالت ہوگی، وقت ہی بتائے گا۔
ٹکیت نے کہا کہ اب تک نوجوان کم از کم 15 سال تک فوج میں خدمات انجام دیتے تھے اور ریٹائرمنٹ کے بعد پنشن بھی ملتی تھی لیکن نئی سکیم کے تحت جب وہ ریٹائر ہوں گے تو انہیں بغیر پنشن کے اپنے گھروں کو لوٹنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایل اے اور ایم پی 80 سال کی عمر تک الیکشن لڑ سکتے ہیں اور اس کے بعد انہیں پنشن بھی ملتی ہے۔لیکن اگنی ویر میں چار سال کی سروس کے بعد بھی نوجوانوں کو پنشن نہیں ملے گی۔