نئی دہلی (یو این آئی) نائب صدر جگدیپ دھنکھڑنے صنفی مساوات کو تمام قسم کی مساوات کا جوہر قرار دیتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ اگر صنفی مساوات نہیں ہے تو سماج میں کوئی مساوات نہیں ہو سکتی۔ نائب صدر جمہوریہ نے مرانڈا ہاؤس کالج کے پلاٹینم جوبلی تقریب میں ”ہندوستان کی پارلیمنٹ میں خواتین کا کردار“کے موضوع پر اپنے خطاب میں کہا کہ یہ صنفی مساوات صرف شکل میں نہیں بلکہ حقیقت میں ہونی چاہیے، اور اسے زمینی حقیقت کے طور پر ہونا چاہیے۔مسٹر دھنکھڑ نے کہا، ”پارلیمنٹ میں خواتین کا کردار بہت بڑا ہے، اور خود ان کی موجودگی قانون سازوں کے ماحول میں جوش و خروش پیدا کرے گی۔“
انہوں نے زور دے کر کہا کہ خواتین کی شرکت یقینی طور پر ایسی پالیسیاں بنانے میں گورننس کی مدد کرے گی جو مختلف مسائل کو حل کرے گی۔ناری شکتی وندن ایکٹ کی منظوری کو تاریخ کا ایک واٹرشیڈ واقعہ قرار دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ”یہ ایک بہت بڑی پیش رفت ہے جو اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہندوستان 2047 میں جب قوم اپنی آزادی کی صد سالہ جشن منائے گی، ہم عروج پر ہوں گے“۔
انہوں نے کہا کہ جب راجیہ سبھا نے خواتین کے ریزرویشن بل پر بحث کی تو انہوں نے ایوان بالا کی قیادت کے لیے 17 خواتین ممبران پارلیمنٹ کا انتخاب کیا۔ نائب صدر جمہوریہ نے طالبات سے اپیل کی کہ وہ اپنے آپ کو کبھی بھی بیک بینچ یا بیک فٹ پر نہ چھوڑیں۔ انہوں نے کہا، ”دنیا آپ کی ہے، آپ کو دنیا کو تشکیل دینا ہے۔ آج ہندوستانی خواتین عالمی اداروں میں طاقتور عہدوں پر فائز ہیں، جو ہم سب کے لیے بڑے فخر کی بات ہے۔“سال 2019 کے عام انتخابات میں سب سے زیادہ تعداد میں خواتین ایم پیز لوک سبھا کے لیے منتخب ہونے کاذکر کرتے ہوئے مسٹر دھنکھڑنے اس کامیابی کا سہراگزشتہ سالوں میں وزیر اعظم کی طرف سے کئی سالوں میں خواتین کو بااختیار بنانے کے مختلف اقدامات کو قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’سرپنچ پتی‘کا تصور کافی حد تک ختم ہو چکا ہے۔ اب خواتین کے نمائندوں کی نشست پر کوئی قبضہ کرنے کی جرات نہیں کرتا۔نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ خواتین اپنے خاندان، سماج، بچوں اور بزرگوں کے لیے بہت قربانی دیتی ہیں۔ اس نے زور دے کر کہا، ”اپنی صنف کے ساتھ انصاف کرنا خود بخود میرے صنف کے ساتھ انصاف ہو گا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ کے صنف نیکی، شرافت اور خدمت کی علامت ہے۔ بھگوان نے آپ کو ایسی صلاحیتیں دی ہیں جو آپ کو دوسروں کی مدد کرنے کا موقع فراہم کرتی ہیں۔“مہاتما گاندھی کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، ”جب تک ہندوستان میں خواتین عوامی زندگی میں حصہ نہیں لیں گی، ملک کو نہیں بچایا جا سکتا،“ نائب صدر نے کہا کہ آج ہمارے باپو کا خواب پورا ہورہا ہے۔
حالیہ برسوں میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے حکومت کی طرف سے مختلف اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر دھنکھڑ نے کہا کہ ”لڑکیاں دفاعی افواج میں جنگ سے متعلق عہدوں پر ہیں۔ اب لڑکیوں کو بھی سینک اسکولوں میں داخلہ مل رہا ہے۔ آپ تبدیلی کی علامت ہیں، آپ تبدیلی کو متحرک کر رہے ہیں“۔
اس موقع پر دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر یوگیش سنگھ، دہلی یونیورسٹی کے کالجوں کے ڈین پروفیسر بلرام پانی، مرانڈا ہاؤس کی گورننگ باڈی کے چیئرپرسن اور دہلی یونیورسٹی کے پراکٹر پروفیسر رجنی ابی، مرانڈا ہاؤس کے پرنسپل پروفیسر وجے لکشمی نندا، فیکلٹی ممبر،طلباء اور دیگر معززین موجود تھے۔