تہران(ایجنسیاں)پچھلے ہفتے کیے گئے اسرائیلی فضائی حملے کا جواب دینے کی ناگزیر ہونے کی ایرانی دھمکیوں اور یقین دہانیوں کے بعد پاسداران انقلاب نے امریکہ، اس کے اتحادی اسرائیل اور اس کی حمایت کرنے والے مغربی ممالک کو ایک بار پھر تنبیہ کی ہے۔پاسداران انقلاب کے کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی نےکہا کہ "مزاحمتی محاذ اور ایران دشمن کا مقابلہ کرنے اور اسے شکست دینے کے لیے اپنے آپ کو ہر ضروری چیز اور ہر طرح کے اسلحے سے لیس کریں گے۔ ہم اسرائیل کے خلاف سخت رد عمل کے لیے کام کررہے ہیں۔ مزاحمت کی طرف سے اسرائیل کو سخت جواب دینے کی تیاری کی جا رہی ہے‘‘۔
انہوں نے اتوار کو بیانات میں مزید کہا کہ "امریکہ جو انسانی حقوق اور جمہوریت کے دفاع میں بات کرتا ہے، دنیا بھر میں افراتفری اور جنگوں کا ذریعہ ہے”۔
ایران کی مہر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جنرل حسین سلامی نے مزید کہا کہ "واشنگٹن جمہوریت، امن اور آزادی کے بارے میں بات کرتا ہے اور ہمیں ان سے صرف جنگیں معلوم ہیں۔ امریکہ امن کا علم بردار نہیں بلکہ جنگوں کو فروغ دیتا ہے”۔
انہوں نے زوردیا کہ "جو کچھ آج غزہ اور لبنان میں ظاہر ہو رہا ہے وہ امریکی انسانی حقوق کے خاتمے کا سب سے مضبوط اور سچا ثبوت ہے۔ غزہ اور لبنان کی سرحدوں پر اسرائیلی فوجیوں کو دفن کیا جا رہا ہے”۔انہوں نے نشاندہی کی کہ اسرائیلی حکام تمام بین الاقوامی اصولوں اور کنونشنوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ وہ سیاسی طور پر ہار جاتے ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایرانی عوام نے اپنی قابلیت کا ثبوت دیا جبکہ امریکہ ان پر پابندیاں لگا کر انہیں شکست دینے میں ناکام رہا۔ایرانی رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای نے کل ہفتے کو عہد کیا کہ "اسرائیل اور اس کے اتحادی امریکہ کی طرف سے تہران یا خطے میں اس کی حمایت کرنے والے گروہوں کے خلاف شروع کیے جانے والے حملوں کا جواب دیا جائے گا”۔ انہوں نے تہران میں طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "دونوں دشمنوں، امریکہ اور صیہونی وجود کو جان لینا چاہیے کہ وہ ایران اور مزاحمت کے محور کے خلاف جو کچھ کر رہے ہیں، اس کا انہیں یقیناً سخت جواب ملے گا”۔