الور (یو این آئی) کانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے نے مرکز کی مودی حکومت پر جمہوریت کو تباہ کرنے اور چین کے معاملے پر پارلیمنٹ میں بحث نہیں کرانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کانگریس ملک کے ساتھ ہے اور ہم سب اس ملک کی حفاظت کے لیے متحد ہو کر لڑنا چاہتے ہیں لیکن وہ بحث سے بھاگ رہی ہے۔
مسٹر کھرگے آج الور ضلع کے ملاکھیڑا میں بھارت جوڑو یاترا کے دوران منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف حکومت سے پوچھ رہے تھے کہ وہ چین کے معاملے کو کیوں چھپا رہی ہے لیکن وہ جواب دینے کو تیار نہیں، بحث کے لیے تیار نہیں، بحث سے بھاگ رہی ہے۔ ہم معلومات مانگ رہے ہیں، اس لیے اس کے بارے میں معلومات دی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ’’ہر جگہ یہ مودی سرکار جو اپنی پیٹھ تھپتھپا لیتی ہے اور کہتی ہے کہ ہمیں کوئی نہیں ڈرا سکتا اور ہم اتنے مضبوط ہیں کہ کوئی ہماری طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھ سکتا۔ آپ کی طرف کوئی ہاتھ نہیں اٹھاتا، بارڈر پر روز بروز مسائل بڑھتے جارہے ہیں اور آپ نے پہلے کہا تھا کہ اگر کوئی آنکھ اٹھا کر دیکھے گا تو ہم اسے سبق دیں گے اور میں پوچھتا ہوں کہ اس سے پہلے سرحد پر ہمارے 20 لوگ جنہوں گلوان میں شہادت دی، دوسری طرف مودی جی اور چین کے صدر کی 18 بار ملاقات ہوئی، جھولے میں بیٹھ کر جھولے، سب کچھ ہوا، لیکن یہ کیوں ہو رہا ہے، پھر روز۔ گلوان میں ہوا، ڈوکلام میں ہوا، آج پھر توانگ میں ہو رہا ہے۔ یہ سب باتیں چل رہی ہیں اور پھر بھی کوئی بحث کرنے کو کہے تو بحث کرنے کو تیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے آج بھی یہ معاملہ ایوان میں اٹھایا تھا اور کہا تھا کہ ہمیں کچھ نہیں، ہم ایوان میں سرحدی معاملے پر بحث چاہتے ہیں، چین آج جو جارحیت کر رہا ہے، اس کے علاوہ کچھ نہیں۔ لیکن وہ بات کرنے کو تیار نہیں ہیں۔