نئی دہلی(یو این آئی) شہری ہوابازی اور فولاد کے مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا نے آج کہا کہ حفظان صحت مودی سرکار کے اہم ترجیحی شعبوں میں سے ایک رہا ہے۔یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صحت خدمات کے جامع نظریے کے ساتھ سرکار بیماری کا اسباب بننے والی چیزوں کو ختم کرکے اور بیماریوں کے علاج کو شمولیاتی بناکر صحت کے ساتھ ساتھ بہبود پر توجہ مرکوز کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے 8-7برسوں میں ہندوستان میں صحت کے سیکٹر میں جتنا کام ہوا ہے، اتنا کام پچھلے 70برسوں میں نہیں ہوا۔
مسٹر سندھیا نے کہا کہ پچھلے 8سال کے دوران صحت کے بنیادی ڈھانچے کو فروغ ، ہرہندوستانی کے لئے سستی اور معیاری صحت خدمات کو یقینی بنانے اور اس شعبے کے ساتھ ٹیکنالوجی کو مربوط کرنے کے بارے میں کام کیا گیا۔ ہندوستان میں صحت خدمات سیکٹر کو مختلف محاذ پر بہتر اور مضبوط بنایا جارہا ہے، یعنی کفایتی علاج اور دوائیں مہیا کرنا؛ دیہی سطح پر جدید صحت سہولت ؛انسانی وسائل کی ترقی؛ مؤثر صحت دیکھ بھال کی تشہیر اور صحت خدمات تک رسائی بڑھانے کے لئے ٹیکنالوجی کا استعمال جیسے اقدامات کئے جارہے ہیں۔
کفایتی علاج اور دوائیں دستیاب کرانے پرمسٹرسندھیا نے کہا کہ مودی سرکار صحت شعبے میں ’انتودیہ‘کے وژن کو عمل میں لاکر معیاری ضروری صحت دیکھ بھال خدمات اور سستی دواؤں تک رسائی کو یقینی بنارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آیوشمان بھارت کے تحت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا(پی ایم-جے اے وائی)پوری طر ح سے سرکار کی مالی امداد پر دنیا کی سب سے بڑی صحت بیمہ اسکیم ہے۔پی ایم-جے اے وائی درمیانی اور تیسرے درجے کی دیکھ بھال کے لئے تقریباً 10.74کروڑ غریب اور کمزور خاندانوں (تقریباً 50 کروڑ مستفدین)کو کور کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آیوشمان کارڈوں کی تعداد 17.6کروڑ ہے اور 28800 سے زیادہ پبلک اور نجی اسپتالوں کو فہرست بند کیا گیا ہے۔ پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی یوجنا(پی ایم-بی جے پی)کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ یہ پورے ہندوستان میں تقریباً 8800 جن اوشدھی فارمیسی آؤٹ لیٹ میں 1800سے زیادہ سستی ، لیکن اعلیٰ معیار والی دواؤں کی دستیابی کو یقینی بنارہی ہے۔
مسٹرسندھیا نے کہا کہ آیوشمان بھارت ہیلتھ اینڈ ویلنس سینٹر کو صحت پر توجہ دینے اور کمیونٹی کے قریب صحت خدمات کی تقسیم کے ساتھ مستقل بنیادی صحت دیکھ بھال کی تعمیر کے لئے قائم کیا جارہا ہے۔ ہمارے گاؤں میں جانچ کی بہتر سہولت ہونے سے وقت پر علاج کے لئے بیماریوں کا پتہ چل سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ 2014 سے پہلے ملک میں 400 سے کم میڈیکل کالج تھے،جبکہ پچھلے 8سال میں ملک میں 200 سے زیادہ نئے میڈیکل کالج تعمیر ہوئے ہیں۔
حکومت ہند نے یہ یقینی بنانے کے لئے طبی تعلیم کو بڑھاوا دیا ہے کہ یہ سب کی رسائی میں ہو۔ 2014 سے پہلے صرف 7ایمس تھے، جو صحت خدمات فراہم کررہے تھے۔ نئے ایمس کے قیام کے لئے مرکزی سیکٹر اسکیم کے تحت 22 ایمس کو منظوری د ی ہے۔وزیر موصوف نے بتایا کہ ملک میں یوگا اور آیوش کو لے کر غیر معمولی بیداری آئی ہے۔ دنیا میں یوگا کے تعلق سے کشش میں اضافہ ہوا ہے ۔ سوچھ بھارت مہم نے کئی بیماریوں کی روک تھام میں مدد کی ہے۔ پوشن ابھیان اور جل جیون مشن عدم تغذیہ کو کنٹرول کرنے میں مدد کررہے ہیں۔وزیر موصوف نے کہا کہ پچھلے 8-7برسوں میں ہندوستان میں صحت کے شعبے میں جتنا کام کیا گیا ہے، اتنا پچھلے 70برسوں میں نہیں کیا گیا-ہندوستان میں صحت خدمات سیکٹر سستا علاج اور دوائیں مہیا کررہا ہے، مؤثر صحت دیکھ بھال کو بڑھاوا دے رہا اور صحت خدمت تک رسائی کو بڑھانے کے لئے ٹیکنالوجی کا استعمال کررہا ہے-مسٹر سندھیا نے کہا کہ تکنیک کے استعمال سے دور دراز کے گاؤں میں رہنے والا شخص بھی شہروں کے ڈاکٹروں سے ابتدائی صلاح لے سکتا ہے۔قومی ٹیلی میڈیسن خدمت-ای سنجیونی نے آئی سی ٹی کا استعمال دور دراز سے مرض کے علاج اور اس کے نظم کو یقینی بنانے کے لئے ہے۔ ہندوستان کے مربوط ڈیجیٹل صحت بنیادی ڈھانچے کی حمایت کرنے کے لئے ایک مضبوط ڈیجیٹل ٹیکنالوجی ڈھانچہ تیار کرنے کے لئےآیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن شروع کیا گیا ہے۔