بیروت: لبنانی ملیشیا حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس نے ڈرون طیاروں کے ذریعے شمالی اسرائیل میں واقع چھاؤنی "ایلیت” میں نائنٹی فرسٹ (91) ڈویژن کی کمان کو نشانہ بنایا ہے۔حزب اللہ کی جانب سے پیر کی صبح جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "ڈرون طیاروں کے ذریعے ہونے والے اس حملے میں متعدد فوجی اہل کار ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں”۔
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے بتایا ہے کہ لبنان کی سمت سے آنے والا ایک ڈرون طیارہ شمالی اسرائیل کے علاقے "ايليت حشار” میں دھماکے سے تباہ ہو گیا۔ اس سے قبل اس ڈرون نے وہاں ایک فوجی اڈے کو نقصان پہنچایا تھا۔ حملے میں دو اسرائیلی فوجی اہل کار زخمی ہو گئے جن میں ایک کی حالت تشویش ناک ہے۔
اسرائیلی فوجی ریڈیو کے مطابق شمالی اسرائیل میں کریات شمونہ اور کئی دیگر قصبوں میں ڈرون طیاروں کی دراندازی کے اندیشے کے سبب خطرے کے سائرن بجا دیے گئے۔ اسی طرح اسرائیلی فوج نے بتایا کہ شمالی اسرائیل میں ایک علاقے (ايليت حشار) میں یہ سائرن بجائے گئے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی ٹی وی چینل 13 نے اتوار کی شام بتایا تھا کہ اسرائیلی قیادت نے اپنی حلیفوں کے ساتھ رابطے کیے ہیں تا کہ ایران کے کسی بھی حملے کو روکنے کی کارروائی میں ان حلیفوں کی شرکت کو یقینی بنایا جا سکے۔بدھ کے روز ایرانی دار الحکومت تہران میں فلسطینی تنظیم حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد خطے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ اس سے ایک روز پہلے بیروت میں اسرائیلی حملے کے نتیجے میں ایران نواز لبنانی ملیشیا حزب اللہ کا ایک سینئر عسکری کمانڈر فؤاس شکر مارا گیا تھا۔
ایران اور حماس نے اسماعیل ہنیہ کو ہلاک کرنے کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے انتقام کی دھمکی بھی دی ہے۔ دوسری جانب اسرائیل نے نہ ہنیہ کی ہلاکت کی ذمے داری قبول کی ہے اور نہ اس کی تردید کی۔اسرائیلی چینل 13 کے مطابق حزب اللہ اسرائیل میں حملے کے لیے ہدف تلاش کر رہی ہے تاہم وہ اس ٹکراؤ کو وسیع جنگ میں تبدیل کرنے کی خواہاں نہیں ہے۔
ادھر وائٹ ہاؤس میں ایک ذمے دار نے اتوار کے روز بیان میں بتایا کہ امریکا مشرق وسطی میں مزید فوج تعینات کرے گا۔ یہ ایک دفاعی اقدام ہو گا جس کا مقصد خطے میں کشیدگی کو ٹھنڈا کرنا ہے۔