ممبئی ، 21 ستمبر ( یو این آئی ) بمبئی ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں یونیورسٹی کو پھٹکار لگائی ہے۔ اور بمبئی ہائی کورٹ نے بمبئی یونیورسٹی کو کل سینیٹ انتخابات کرانے کا حکم دیا ہے۔ ممبئی یونیورسٹی نے ان انتخابات کو ملتوی کر دیا تھا۔ شیو سینا ٹھاکرے دھڑے نے اس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ اس لیے سینیٹ کے انتخابات کل ہونے ہوں گے۔
ممبئی یونیورسٹی کے سینیٹ الیکشن کو دوسری بار ملتوی کیے جانے کے بعد ٹھاکرے گروپ نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ لہٰذا اب ممبئی یونیورسٹی کا الیکشن 22 ستمبر بروز اتوار کو ہوگا۔ بمبئی یونیورسٹی نے ایک سرکلر جاری کرکے انتخابات ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔ اس پر اپوزیشن نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ آدتیہ ٹھاکرے نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے پر تنقید کی۔ اب بامبے ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ سینیٹ کے انتخابات کل ہوں گے۔
آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ آج جو امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں وہ جیت گئے ہیں، تمام سینیٹ امیدواروں کے چہروں پر خوشی ہے۔ اور ہماری جیت یقینی ہے۔ آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ اب یہ واضح ہوگیا ہے کہ بزدل وزیراعلیٰ کے نام کے ساتھ ڈی سی ایم کا اضافہ کیا جانا چاہئے۔
یووا سینا کی جانب سے جمعہ کو ممبئی یونیورسٹی کے سینیٹ الیکشن کو ملتوی کرنے کے حوالے سے ایک عرضی دائر کی گئی تھی۔ ہم ہائی کورٹ کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں۔ کیونکہ عین وقت پر انہوں نے سماعت کی اور کل الیکشن کرانے کی ہدایت دی۔ یہ جیت نہ صرف یووا سینا کی جیت ہے بلکہ 13 ہزار 500 گریجویٹس کی جیت ہے۔ اس حکومت نے گریجویٹس کے معاملے میں جو سازش رچی تھی عدالت نے اسے ناکام بنا دیا ہے۔ ہم ہائی کورٹ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی یووا سینا انتخابات کے لیے تیار ہے۔ ورون سردیسائی نے یقین ظاہر کیا ہے کہ وہ دس میں سے دس سیٹیں جیتیں گے۔
عرضی گزار پردیپ ساونت نے کہا کہ ، آج کا عدالتی فیصلہ جمہوریت کی فتح ہے، ہم کل الیکشن کا سامنا کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ یہاں تک کہ صرف چند گھنٹے باقی ہیں، ہماری شیوسینا فوج تیار ہے۔ ہم پچھلی بار کی طرح دس میں سے دس سیٹیں جیتیں گے۔ یونیورسٹی اور ریاستی حکومت نے روڈی کی چال کھیلی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا، عدالت نے ہدایت دی ہے۔ ہمیں ابھی چند گھنٹوں میں تیاری کرنی ہے لیکن ہمیں فکر نہیں ہے کہ ہم پوری طرح تیار ہیں۔