ممبئی( یو این آئی ) مجلس اتحاد المسلمین رہنما امتیاز جلیل کی قیادت میں پیر کو’ترنگا آئین ریلی ‘‘اورنگ آباد سے ممبئی کے لیے روانہ ہوئی۔ گستاخ رسول رام گیری مہاراج اور بی جے پی کے ایم ایل اے نتیش رانے کے ذریعے اسلام، پیغمبر اسلام محمد ﷺ اورمسلمانوں کو نشانہ بنانے والے توہین آمیز ریمارکس اور آئین ہندکی مسلسل خلاف ورزیوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کرنے کے لیےاس ریلی کا انعقاد عمل میں لایا گیا ۔
سابق ایم پی امتیاز جلیل کے مطابق مہاراشٹر کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو سبوتاژ کرنے کی مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں لیکن حکومت اور پولس تماشائی ہیں ہم نے قانون کی بالاتری کے احساس کو اجاگر کرنے اور حق اور انصاف کا پرچم بلند رکھنے کے لئے اس ریلی کا اہتمام کیا ہے ،انہوں نے بتایا کہ حکمراں مہایوتی کے رہنماؤں اور سینئر پولیس افسران کو ہم نے آئین کی کاپیاں پیش کیں ہیں، رام گیری مہاراج اورنتیش رانے کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ بی جے پی لیڈر رانے نے یکم ستمبر کو احمد نگر ضلع کے سری رام پور اور توپ خانہ علاقوں میں رام گیری مہاراج کی حمایت میں دو عوامی جلسوں سے خطاب کیا تھا، جو گزشتہ ماہ اسلام اور پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں توہین آمیز ریمارکس کی وجہ سے خبروں میں تھے۔ رانے کے خلاف مہاراشٹر میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے الزام میں کئی مقدمات درج ہیں مگر ان پر کارروائی سے گریز کیا جارہا ہے۔
امتیاز جلیل نے پیر کو سمردھی ایکسپریس وے پر ریلی سے روانگی سے قبل صحافیوں سے گفتگو کے دوران مزید کہا کہ جو لوگ اپنے ملک سے محبت کرتے ہیں۔انہیں یہ منظور نہیں کہ اس ملک کی ثفاقت اور تہذیب کو کچھ فرقہ پرست عناصر تباہ و تاراج کریں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست مہاراشٹر پھلے، شاہو مہاراج، امبیڈکر اور شیواجی مہاراج کی ثقافت کو فراموش کر چکی ہے، اس لیے ہم حکومت کو ریاست کے اس روشن پہلو کے بارے میں یاد دلانے کے لئے ممبئی پہنچے ہیں ۔پہلے ہماری ریلی گنگاپور اور ویجاپور،ایولہ اور ناسک سے ہوتے ہوئے ممبئی کی سمت جانے والی تھی مگر ۲۳؍ ستمبر کو گنگا پور میں فرقہ پرست ہندتوا تنظیم نے رام گیری مہاراج کی حمایت میں ایک سمرتھن ریلی کا انعقاد کردیا جس میں ٹی راجا اور سدرشن چینل کے بانی کو مدعو کیا گیا سو حکومت کو بھی بہانہ مل گیا اور پولس کی مداخلت سے ہمارا روٹ بدل دیا گیا-
مجلس اتحاد المسلمین کے اورنگ آباد اکائی کے صدر شارق نقش بندی نے بتایا کہ کسی بھی تنازع سے بچنے کے لیے ہم نے سمردھی ایکسپریس وے سےاپنی ’’ترنگا آئین ریلی‘‘ کا آغاز کیا،انہوں نے بتایا کہ کل شب سے ہی اس ریلی میں شمولیت کے لئےمراٹھواڑہ اور ودربھ سے ہزاروں مسلمان اورنگ آباد پہنچ چکے تھے ،ریلی میں ناندیڑ سے بھی بڑی تعداد میں لوگ شامل ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ صبح سات بجے سمردھی ایکپریس ہائی وے ایک ایساتاریخی نظارہ پیش کررہا تھا جسے پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تاحد نظر گاڑیاں ہی گاڑیاں نظر آرہی تھی ایک اندازے کے مطابق اس ریلی میں تقریباً ۸؍ہزار فور وہیلرس گاڑیاں موجود تھیں۔ ریلی میں شامل مظاہرین رام گیری اورنتیش رانے کے خلاف اپنے غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کےلئے نعرے لگارہے تھے۔
جیسے ہی یہ ریلی پڑگھا پہنچی ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے اس ریلی کا پرجوش استقبال کیا۔ تین گھنٹے کا راستہ 7گھنٹہ میں طے کرنے بعدجیسے ہی یہ قافلہ ممبئی کےملنڈ ناکہ پر پہنچا تو وہاں پولس کی بھاری نفری پہلے سے موجود تھی اس نے قافلہ کو روک دیا اور کچھ مخصوص گاڑیوں کو ہی شہر میں داخل ہونے کی اجازت دی ، باقی ماندہ گاڑیوں کے لئے پولس نے وہاں پارکنگ کے انتظامات کئے تھے اسی طرح مظاہرین کے ٹہرنے کے لئے بھی انتظامات کئے گئے تھے۔
شارق نقش بندی نے بتایا کہ جب اس معاملہ میں کسی سیاسی جماعت نے دلچسپی کا اظہار نہیں کیا تو ایک طویل اور صبر آزما انتظار کے بعد ہم نے خود ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا آخر قانون سے کھلواڑ کب تک برداشت کیا جائے !اس ضمن میں ہم نے امتیاز جلیل کی قیادت مہاراشٹر کے ڈی جی اور مہایوتی کے اعلیٰ رہنماؤں کو رام گیری مہاراج اور نتیش رانے پر کارروائی کا میمورنڈم دیتے ہوئے آئین ہند کا مسودہ بھی پیش کیا کہ ریاست کا نظم ونسق آئین ہند کا متقاضی ہےاسی کے پیش نظر نظام حکومت کی باگ وڈور سنبھالی جائے۔