نئی دہلی (یو این آئی) ہندوستان کے جی 20 شرپا امیتابھ کانت نے جمعہ کو کہا کہ بیٹری اسٹوریج میں بڑا موقع ہونے کے ساتھ ہندوستان دو پہیہ اور تین پہیہ گاڑیوں کی برآمدات کا مرکز بن سکتا ہے ۔پبلک افیئرز فورم آف انڈیا کے 9ویں سالانہ فورم میں، مسٹر کانت نے ہندوستان کو قابل تجدید اور سبز توانائی میں برآمد کنندہ بنانے کے لیے اپنا وژن پیش کیا۔
نیتی آیوگ کے سی ای او نے کہا کہ اس شعبے میں ہندوستان کا کوئی حریف نہیں ہے ، جس سے اس کے لیے سبز توانائی کا ایک بڑا پروڈیوسر بننے کی راہ ہموار ہو رہی ہے ۔مسٹر کانت نے کہا کہ اگر کمپنیاں آب و ہوا سے متعلق کارروائی جاری رکھتی ہیں تو یہ ملک کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے مزید سرمایہ کو راغب کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے لیے آب و ہو کارروائی ایک چیلنج نہیں بلکہ ایک موقع ہے ۔مسٹر کانت نے کہا’اس کی دو وجوہات ہیں – پہلی، ہم آب و ہوا اور کاروباری ماحولیاتی نظام کے لحاظ سے ترقی کر رہے ہیں اور دوسرا، ہندوستان صرف سبز ہائیڈروجن کے ساتھ کاربنائزیشن کے بغیر صنعتی ہونے والا پہلا ملک بن جائے گا‘۔
جی 20 میں ہندوستان کے ایجنڈے پر انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے پاس ایک ایسے وقت میں جی 20 کی صدارت آئی ہے جب دنیا میں روس-یوکرین جنگ، چین-تائیوان تنازعہ، عالمی سپلائی چین میں خلل، تجارت کی سست روی اونچے عالمی قرض، افراط زر کا دباؤ وغیرہ جیسے بڑے چیلنجز ہیں۔ مسٹر کانت نے کہا کہ ہندوستان مرکزی سطح پر ترقی لائے گا اور حکومت کی طرف سے پچھلے پانچ سالوں میں کی گئی اصلاحات نے آنے والی کئی دہائیوں تک ہندوستان کو ترقی کی راہ پر گامزن رکھا ہے ۔انہوں نے پرائس واٹر ہاؤس کوپرس (پی ڈبلیو سی) کے مطالعہ کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان معیشت کے لحاظ سے دوسرا بڑا ملک ہوگا۔ڈیجیٹائزیشن پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سال 2021 میں ہندوستان کا ریئل ٹائم لین دین بڑھ کر 48.6 ارب رہا جو کہ چین سے تقریباً تین گنا ہے اور دنیا کی بڑی معیشتوں امریکہ، برطانیہ، کناڈ، فرانس اور جرمنی سمیت تقریباً سات گنا ہے ۔