کولکتہ، 03 مئی (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو ‘انڈیا گروپ’ پر آئین میں ترمیم کی سازش کرنے کا الزام لگایا اور اپوزیشن کو چیلنج کیا کہ وہ تحریری طورپر یہ یقینی بنانے کے لئے سامنے آئے کہ دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کو ریزرویشن کم نہیں کیا جائے گا، درج فہرست ذاتوں اور قبائل / دیگر پسماندہ طبقات (ایس سی / ایس ٹی / او بی سی) کے لئے ریزرویشن ختم نہیں ہوگا اور آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدواروں کی حمایت میں درگا پور، کرشن نگر اور بولپور میں مسلسل تین انتخابی ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ آئین ہندوستان میں مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن کی ممانعت کرتا ہے۔ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر نے بھی اس کی تائید کی تھی۔
مسٹر مودی نے تاہم، ایس سی / ایس ٹی / او بی سی برادریوں کو ریزرویشن کے حقوق فراہم کرنے کے لیے آئین میں ترمیم کرنے کی کوشش کے لیے کانگریس کی تنقید کی، اس اقدام کو کرناٹک میں مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔وزیر اعظم نے کہا، ’’ہمیں یہ یقینی بنانے کے لیے ایک تحریری یقین دہانی کی ضرورت ہے کہ او بی سی ریزرویشن کو کم نہیں کیا جائے گا، ایس سی/ایس ٹی/او بی سی ریزرویشن کو منسوخ نہیں کیا جائے گا اور آئین میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی،‘‘ وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس نے اس پر گزشتہ دس دنوں میں کوئی جواب نہیں ہے۔ بائیں بازو کی جماعتیں اور ترنمول کانگریس بھی اس معاملے پر خاموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ترنمول بائیں بازو کی جماعتیں اور کانگریس والے کیا کر رہے ہیں؟ وہ کہتے ہیں لاٹھی سے مودی کا سر توڑ دیں گے… وہ کہتے ہیں مودی کو گولی ماردو… لیکن میں ثابت قدم ہوں۔ وہ مجھ سے جتنی نفرت کریں گے، میں اتنی ہی زیادہ اپنے ہم وطنوں کی خدمت کروں گا۔
انہوں نے کہا، "موجودہ سیاسی کھیل میں شامل تمام کنبے جن میں کانگریس کے شاہی خاندان، ترنمول اور بائیں بازو کے کنبے شامل ہیں، خاموشی سے مودی کی ووٹ جہاد کی درخواست کی حمایت کر رہے ہیں۔ مجھ پر حملہ کرنے سے اپنے ہم وطنوں کی خدمت کرنے کے میرے جذبے میں مزید اضافہ ہوا ہے، کیونکہ مجھے پورے ہندوستان کے 140 کروڑ لوگوں کو چھوڑ کر کسی قسم کا خطرہ نہیں ہے۔وزیر اعظم نے کہا، "آپ سب کی طرف سے محبت دیکھ کر مجھے خوشی ہوئی ہے۔ مجھے میری سوچ سے زیادہ پیار ملا۔ اگر میرا مقصد صرف وزیر اعظم کے عہدے پر رہنا، اس کے فوائد سے لطف اندوز ہونا ہوتا تو میں اسے صرف ایک ماہ میں حاصل کر سکتا تھا، لیکن میں یہاں صرف ایک عزم کے ساتھ آیا ہوں – آپ کی خدمت، اپنے ملک کی خدمت کرنا۔”