نئی دہلی: یوپی اے ٹی ایس نے وزارت خارجہ میں تعینات ایک ملازم کو گرفتار کیا ہے۔نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق ستیندر سیوال نامی اس اہلکار پر آئی ایس آئی کے لیے کام کرنے کا الزام ہے۔ ستیندر ماسکو میں ہندوستانی سفارت خانے میں تعینات ہے۔ وہ اصل میں ہاپوڑ کا رہنے والا ہے۔ ستیندر 2021 سے ہندوستان کے بہترین سیکورٹی اسسٹنٹ(IBSA)کے طور پر تعینات ہے۔
آئی ایس آئی کے اس ہینڈلر پر ہندوستانی سفارت خانے، وزارت دفاع، وزارت خارجہ اور ہندوستانی ملٹری انسٹی ٹیوٹ کی اہم خفیہ معلومات بھیجنے کا الزام ہے۔ اے ٹی ایس میرٹھ یونٹ کی پوچھ گچھ کے دوران ستیندر نے جاسوسی کا اعتراف کیا ہے۔شائع خبر کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ یوپی اے ٹی ایس نے میرٹھ سے اس کی گرفتاری ظاہر کی ہے۔
معلومات کے مطابق، ستیندر سیوال ہاپوڑ کا رہنے والا ہے۔ اے ٹی ایس ٹیم نے اس کے پاس سے دو موبائل فون، آدھار کارڈ، پین کارڈ اور کچھ دیگر اشیاء برآمد کی ہیں۔ یوپی اے ٹی ایس اب بھی اس سے مزید پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق یوپی اے ٹی ایس کو کئی جگہوں سے یہ اطلاع مل رہی تھی کہ پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے ہینڈلر وزارت خارجہ میں تعینات کچھ ملازمین کو ورغلا کر رقم کا لالچ دے رہے ہیں۔ اس اطلاع کے بعد یوپی اے ٹی ایس کی ٹیم سرگرم ہوگئی اور ستیندر سیوال پر نظر رکھنے لگی۔ جب اس کی جاسوسی کے حوالے سے ٹھوس شواہد ملے تو اسے پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا۔
واضح رہے کہ یوپی اے ٹی ایس نے مغربی یوپی سے کئی ایسے لوگوں کو گرفتار کیا ہے جو آئی ایس آئی یا پاکستان کے لیے جاسوسی کر رہے تھے۔ پچھلے سال ہی یوپی اے ٹی ایس نے ہاپوڑ اور غازی آباد سے دو لوگوں کو پاکستان کے لیے جاسوسی کے شبہ میں گرفتار کیا تھا۔