کوکشی (دھار)، 06 نومبر (یو این آئی ) کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے آج کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری آج ملک کے سب سے بڑے مسائل ہیں اور ملک کو روزگار فراہم کرنے والی کمپنیوں کو کچھ صنعت کاروں کے حوالے کرکے اس مسئلہ کاحل نکالنا پڑے گا محترمہ گاندھی مدھیہ پردیش کے دھار ضلع کے کوکشی میں پارٹی امیدوار کی حمایت میں منعقدہ انتخابی میٹنگ سے خطاب کر رہی تھیں۔ اس دوران انہوں نے قبائلی اکثریتی علاقے میں کہا کہ جواہر لال نہرو سے لے کر اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی تک نے کبھی بھی قبائلیوں کی ثقافت کو تبدیل کرنے کی کوشش نہیں کی۔ ان کی پالیسیوں سے قبائلیوں کو ہمیشہ فائدہ ہوا۔محترمہ پرینکا گاندھی نے اس سلسلے میں کہا کہ نوجوانوں کی بے روزگاری اور مہنگائی اس وقت کے سب سے بڑے مسائل ہیں۔ سرکاری عہدے خالی پڑے ہیں۔ پہلے زیادہ تر نوکریاں بڑی سرکاری کمپنیوں سے آتی تھیں لیکن اب حکومت نے انہیں کچھ صنعت کاروں کے حوالے کر دیا ہے جو بے روزگاری کی ایک بڑی وجہ ہے۔
انہوں نے وہاں موجود لوگوں سے سوال کیا کہ کیا کسی کو معلوم ہے کہ اڈانی اور امبانی جیسے صنعت کار کیا بناتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ چھوٹے صنعتکار کورونا کی بیماری اور جی ایس ٹی جیسی چیزوں سے برباد ہو گئے۔ جی ایس ٹی کی وجہ سے مہنگائی بہت بڑھ رہی ہے۔محترمہ گاندھی نے کہا کہ کانگریس کے دور میں وزیر اعظم نریندر مودی پیاز کی قیمتوں میں اضافے پر حکومت کو گھیرتے تھے، لیکن اب وہ کچھ نہیں کہہ رہے ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت نے 22 ہزار اعلانات کیے، لیکن 22 کو بھی پورا نہیں کیا۔ اس کے ساتھ انہوں نے ریاست کی بی جے پی حکومت کا موازنہ چھتیس گڑھ کی کانگریس حکومت سے بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ چھتیس گڑھ میں آوارہ جانوروں کا مسئلہ بھی گوٹھان بنا کر حل کیا گیا تھا جس سے اب روزگار بھی پیدا ہو رہا ہے۔محترمہ پرینکا گاندھی نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں جہاں وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کو غصے میں ‘ماما جی’ کہا جاتا ہے، وہیں چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی کو پیار سے ‘کاکا’ کہا جاتا ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت پر کمیشن لینے کا بھی الزام لگایا۔انہوں نے کانگریس کی حکومت بننے پر ذات پات کی مردم شماری کی اپنی ضمانت کا اعادہ کیا۔اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ صنعتکار اڈانی یومیہ 1600 کروڑ روپے کماتے ہیں، وہیں ملک کا ایک کسان صرف 27 روپے یومیہ کماتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ کی تعمیر نو میں 20 ہزار کروڑ روپے خرچ کیے، لیکن وہ کسانوں کا قرض معاف کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔محترمہ گامدھی نے کہا کہ لوگ آنجہانی اندرا گاندھی کو اس لیے یاد کرتے ہیں کیونکہ وہ خالی اعلانات نہیں کرتی تھیں۔ انہوں نے عوام کے حقوق انہیں واپس کر دیئے ۔ کانگریس کی حکومتوں نے لوگوں کو کھانے کا حق اور منریگا جیسے حقوق دیئے۔انہوں نے کہا کہ آج کی سیاست انتخابات میں توجہ بھٹکاتی ہے اور الیکشن آتے ہی لوگ مذہب کی باتیں کرنے لگتے ہیں۔