بریلی(یواین آئی) اتحاد ملت کونسل(آئی ایم سی)سربراہ مولانا توقیررضا خان نے جمعہ کو حکمراں جماعت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے نبی آخر الزماں کی شان میں گستاخی کرنے والوں کو ایک ہفتے کے اندر گرفتار کر نے کا انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں سڑکوں پر آنے پر مجبور نہ کیا جائے۔اتحاد ملت کونسل کے صدر نے یہاں منعقد ایک پریس کانفرنس میں بی جےپی اور حکومت کو جم کو نشانہ بنایا۔جن لوگوں نے مسلمانوں کے ساتھ زیادتی کی ہے اور رسول اعظم کی شان میں گستاخیاں کی ہیں ایسے لوگوں میں گری راج سنگھ بھی شامل ہیں۔ اگر ایسے افراد پر ایک ہفتے میں کوئی کاروائی نہیں کی جاتی ہے تو ہم سڑکوں پر آنے کو مجبور ہونگے جس کی ذمہ داری مرکزی اور ریاستی حکومت کی ہوگی۔
توقیررضا نے کہا کہ رسول اعظم کے لئے آئی لو محمد کہنے کو جرم بنا دیا گیا ہے۔ اس پر مقدمے لکھے جارہے ہیں۔ تبدیل مذہب کےنام پریک طرفہ کاروائی کی جارہی ہے جبکہ مسلم بہن بیٹیوں کا مذہب تبدیل کرنے والوں پر کوئی ایکشن نہیں لیا جاتا۔ اب حد ہوچکی ہے۔ہماری خاموشی اوررواداری کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے ۔کوئی مسلمان کسی مذہب کے بارے میں غلط تبصرہ نہیں کرتا تو کسی دوسرے کو بھی یہ اختیار نہیں ہے کہ ہمارے مذہب پر تبصرہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ملک میں نیپال۔ بنگہ دیش، سری لنکا جیسے حالات نہیں بننے دینا چاہتے ہیں کیونکہ ہم اپنے ملک سے محبت کرت ہیں۔ ان تینوں ممالک میں جتنے مسلمانوں کی آبادی ہے اس سے کہیں زیادہ مسلمان ہندوستان میں رہتا ہے۔ اگر یہ مسلمان سڑکوں پر آگیا تو ملک میں کیاحالات بنیں گےاور اس کا ذمہ دار کون ہوگا۔ اس لئے ہمیں سڑکوں پر آنے کو مجبور نہ کیا جائے۔
مولانا نے کہا کہ ہندووادی تنظیمیں اور مبینہ ہندوادی لیڈرمسلم بہن۔بیٹیوں پر لمبے عرصے سے تبصرہ کرتے ہوئے مسلمان سرک سے لے کر پارلیمنٹ تک محفوظ نہیں ہے۔ پارلیمنٹ کے اندر مسلمانوں کو کھلے عام گالیاں دی جاتی ہیں۔ یہی سمجھ نہیں آتا کہ یہ لوگ کیا چاہتے ہیں۔ رسول اعظم کی شان میں گستاخیاں کی جارہی ہیں۔ دنیا کا مسلم سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن رسولﷺ کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرسکتا۔
آچاریہ رام بھدراچاریہ پر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسلام سب سے زیادہ عورتوں کو عزت دیتا ہے۔ اسلام پر عورتوں کے حوالے سے تبصرہ کرنے والے اپنے مذہب میں لکھی باتوں کو دیکھیں ہمیں اس بات سے مطلب نہیں کہ کسی مذہب میں کیا لکھا ہے۔












