نئی دہلی، 23 اگست (یو این آئی) مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے اتحاد کو ‘ناپاک، بے میل اور طاقت کے مفاد پر مبنی اتحاد’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اقتدار کی لالچ میں باربار ملک کے اتحاد اور سلامتی سے کھیلنے والی جماعتوں نے ایک بار پھر ملک دشمن وعدے کر کے اپنے کردار کو بے نقاب کر دیا ہے لیکن عوام ان کے منصوبوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
مسٹرشاہ نے یہاں کہا کہ کانگریس پارٹی نے جموں و کشمیر انتخابات میں عبداللہ خاندان کی ‘نیشنل کانفرنس’ کے ساتھ اتحاد کرکے ایک بار پھر ملک کے سامنے اپنے ارادے رکھ دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے ساتھ اتحاد میں نیشنل کانفرنس نے اپنے منشور میں بہت سے ایسے وعدے کئے ہیں جو نہ صرف ملک دشمن ہیں بلکہ ملک کی یکجہتی اور سالمیت پر بھی براہ راست حملہ ہیں۔ ہندوستان کے عظیم لوگ کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے مذموم عزائم اور ملک دشمن سازشوں کو اچھی طرح سمجھتے ہیں اور وہ ایسے منصوبوں کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
مرکزی وزیر نے نیشنل کانفرنس کے منشور کے وعدوں پر کانگریس پارٹی اور راہل گاندھی سے 10 سلگتے سوال پوچھے۔ انہوں نے کانگریس سے براہ راست پہلا سوال یہ کیا کہ کیا کانگریس نیشنل کانفرنس کے جموں و کشمیر میں دوبارہ ‘الگ جھنڈے’ کے وعدے کی حمایت کرتی ہے؟ نیشنل کانفرنس کے منشور کے صفحہ نمبر 27 میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کی حکومت بننے کی صورت میں پھر سے الگ جھنڈے کو لایا جائے گا۔ کانگریس کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے انہوں نے دوسرا سوال کیا کہ کیا راہل گاندھی اور کانگریس پارٹی آئین کے آرٹیکل 370 اور 35اے کو واپس لا کر جموں و کشمیر کو پھر سے بدامنی اور دہشت گردی کے دور میں دھکیلنے کے نیشنل کانفرنس کے فیصلے کی حمایت کرتی ہے؟
انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے منشور کے صفحہ 10 اور 27 میں اس ارادے کا اظہار کیا گیا ہے۔ نیشنل کانفرنس نے اپنے منشور میں پارلیمنٹ کے خیالات کو پلٹتے ہوئے دفعہ 370 اور 35اے کو واپس لانے کا وعدہ کیا ہے اور کانگریس نے نیشنل کانفرنس کے ایسے اعلان کے باوجود اس کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔