تہران: اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے پولٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی حالیہ دنوں میں ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای سے ملاقات ہوئی ہے۔ اس امر کا اعتراف حماس کے ایک رہنما نے ’’المیادین‘‘ ٹی وی پر ہفتے کے روز اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔
بیروت میں ’’المیادین’’ سے گفتگو کرتے ہوئے حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے اسماعیل ہنیہ کے دورہ ایران سے متعلق مزید کوئی تفصیل نہیں بتائی۔ اسماعیل ہنیہ اپنے تنظیمی معاملات کی دیکھ بھال کے لئے 2019 سے قطر اور ترکی میں قیام پذیر ہیں۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے مسلم ممالک پر اسرائیل سے تجارت روکنے پر زور دیا۔
خیال رہے کہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای حماس کے بڑے حامی بتائے جاتے ہیں۔انہوں نے پھلے دنوں تہران میں طلبا کے اجتماع سے خطاب میں کہا کہ مسلمان ملکوں کو صیہونی ملک کے ساتھ اقتصادی تعاون نہیں کرنا چاہیے اور تیل اور خوراک کی برآمدات روک دینا چاہیے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے برطانیہ ، فرانس اور امریکا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ممالک فلسطین کے خلاف کھڑے ہیں۔ یہ صرف اسرائیلی حکومت کی بات نہیں مسلم ممالک کو بھی سوچنا چاہیے کہ غزہ میں شہری آبادی پر بم کون برسا رہا ہے۔
دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے خبردار کیا ہے کہ اگر غزہ کی پٹی پر حملے جاری رہے تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی بمباری سے اب تک 10 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں دو تہائی خواتین اور بچے شامل ہیں۔