ماسکو: فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیلی جنگ کے آج 68 ویں روز روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کی صورتحال خوفناک ہے اور اسرائیل تمام رہائشی محلوں کو زمین بوس کررہا ہے۔لاوروف نے بدھ کے روز روسی پارلیمنٹ کی فیڈریشن کونسل میں کہا کہ "اسرائیل کا ماننا ہے کہ اسے حماس کو کسی بھی طریقے سے ختم کرنے کا پورا حق حاصل ہے”۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ہم اس وقت دیکھ سکتے ہیں کہ اس طرح کے راستے کا کیا نتیجہ نکلتا ہے۔پوری پوری بستیوں کو زمین بوس اور ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔18000 سے زیادہ شہری پہلے ہی مارے جا چکے ہیں اور یہ تعداد ہر روز بڑھ رہی ہے۔ان میں سے دو تہائی خواتین اور بچے ہیں اور غزہ کی صورت حال خوفناک حد تک تباہ کن ہوچکی ہے”۔
اس کے علاوہ انہوں نے مزید کہا کہ مغرب فلسطینی ریاست کے قیام کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ اگر ہم ان پوزیشنوں سے جائزہ لیں جو مغرب اس وقت لے رہا ہے تو وہ فلسطینی ریاست کے قیام کا کوئی ارادہ نہیں دکھتا۔ ہماری معلومات کے مطابق مغرب اور اسرائیلی بھی موجودہ اسرائیلی قیادت غزہ کو مغربی کنارے کے ساتھ ملانا نہیں چاہتے۔ موجودہ حالات میں فلسطینی ریاست کا قیام زیادہ ناگزیر ہوچکا ہے‘‘۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیلی فوجی کارروائی میں کے دوران غزہ کے شمال کے ساتھ ساتھ جنوب میں بھی جنگ تیز ہوگئی ہے۔ اس وقت جنوبی غزہ میں خان یونس جنگ کا مرکز ہے جہاں اسرائیلی فوج کے تازہ حملوں میں مزید ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔بدھ کو اسرائیلی بمباری میں غزہ کے جنوب میں واقع شہر خان یونس میں دو گھروں کو نشانہ بنایا گیا جہاں اسرائیل کا خیال ہے کہ حماس کے ارکان سرنگوں میں چھپے ہوئے ہیں۔
فلسطینی انفارمیشن سینٹر کے مطابق بمباری میں 11 افراد کی جانیں گئیں۔ اسرائیل نے خان یونس کے مغرب میں الامل محلے میں ایک گھر پر بمباری کی، جس میں 9 افراد شہید ہوگئے۔خان یونس کیمپ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے مکان کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں 2 فلسطینی شہید اور 7 زخمی ہوگئے۔ قبل ازیں اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا تھا کہ غزہ میں الشجاعیہ کے مقام پر جھڑپ میں اس کے دس فوجی ہلاک ہوگئے۔