غزہ: اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کے شمالی حصے میں پیر کے روز بھی بمباری جاری رکھی ہے۔ بمباری کے نتیجے میں کم از کم 10 فلسطینی جاں بحق ہو گئے۔
اسرائیلی فوج نے اسے حماس کو زیر دباؤ لانے کی حکمت عملی کے تحت جاری رکھی گئی بمباری قرار دے رکھا ہے۔ اگرچہ اس دوران صرف پچھلے ایک ڈیڑھ ماہ کے دوران سینکڑوں فلسطینی شہری قتل کیے جا چکے ہیں۔ جن میں عورتوں اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔
واضح رہے سات اکتوبر 2023 سے اب تک رپورٹ کی گئی فلسطینی شہادتوں کی تعداد 43374 کا ہندسہ عبور کر کے 44000 کے قریب پہنچ چکا ہے۔
پیر کے روز کی گئی اسرائیلی بمباری سے کم از دس فلسطینی جاں بحق ہوئے۔ ان میں سات فلسطینیوں کو شمالی غزہ کے دو مکانوں پر بمباری کر کے قتل کیا گیا ہے۔شمالی غزہ کے علاقے بیت لاھیہ میں اس بمباری کے علاوہ نصیرات کیمپ میں کی گئی بمباری سے مزید تین فلسطینی جاں بحق ہو گئے۔ طبی عملے نے بھی ان تین ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ البتہ کئی فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ نصیرات میں اسرائیلی فوج کے ٹینک بھیجے گئے ہیں۔ جبالیہ اور بیت لاھیہ کے علاقوں میں بھی اسرائیلی فوج ٹینک داخل کر کے گلیوں کے اندر تک مکانات کی براہ راست تباہی ممکن بنا رہے ہیں۔ ان علاقوں میں پانچ اکتوبر 2024 سے اسرائیلی فوج کی نئی جنگی یلغار میں ہزاروں افراد کو ہلاک و زخمی کرنے کا جواز یہ پیش کیا جا رہا کہ حماس دوباہ منظم ہو رہی ہے۔ اس کا خاتمہ کر رہے ہیں۔جبکہ فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج صرف فلسطینیوں کے نسلی صفائی کی نسل کشی کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ بین الاقوامی عدالت انصاف بھی اسرائیل کو ہدایت کر چکی ہے کہ نسل کشی والے واقعات کو روکے۔