ہندوستانی خلائی تحقیقی تنظیم نے کی رابطہ کی کوشش ، فی الحال کوئی سگنل نہیں ملا
چنئی (یو این آئی) ہندوستانی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو) نے جمعہ کی شام کو اعلان کیا کہ وہ تیسرے قمری مشن چندریان-3 کے حصے کے طور پر لانچ کئے گئے وکرم لینڈر اور پرگیان روور سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اسرو نے کہا کہ لینڈر اور روور دونوں کو سلیپ موڈ پر رکھا گیا تھا اور اسرو آج ان کے ایکٹیو ہونے کا انتظار کر رہا ہے اور ان کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کی کوششیں جاری رہیں گی۔ لینڈر اور روور سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی گئی تھی اور ابھی تک ان کی طرف سے کوئی سگنل نہیں ملا ہے۔ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا گیا، ’’وکرم لینڈر اور پرگیان روور کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی گئی ہے تاکہ ان کے ایکٹیو ہونے کی حیثیت کا پتہ لگایاجا سکے۔‘‘
اسرو نے کہا کہ فی الحال ان سے کوئی سگنل نہیں ملا ہے۔پوسٹ میں کہا گیا، ’’رابطہ قائم کرنے کی کوششیں جاری رہیں گی۔
اسرو نے کہا کہ چاند کے جنوبی قطبی علاقے پر سورج کی روشنی ملنے پر لینڈر اور روور دونوں ایکٹو ہوجائیں گے۔اسرو چندریان-3 کے لینڈر اور روور کے بیدار ہونے کا بے تابی سے انتظار کر رہا ہے، آج چاند پر طلوع فجر کے بعد انہوں نےاپنے بنیادی مشن کے مقاصد کو پہلے ہی پورا کر لیا ہے۔ایک قمری دن (14 زمینی دن) کی میعاد ختم ہونے کے بعد لینڈر اور روور سلیپ موڈ میں چلے گئے۔02 ستمبر کو، پرگیان کو سلیپ موڈ میں ڈال دیا گیا تھااور دو دن بعد وکرم کو بھی اپنے پے لوڈ کو سوچ کرکے سلیپ موڈ میں ڈال دیا گیا تھا، حالانکہ وکرم اور پرگیان دونوں کے ریسیور آن رکھے گئے ہیں۔
آج چاند پر سورج کی روشنی واپس آنے کی امید ہے۔ اسرو کو امید ہے کہ لینڈر اور روور دونوں سے رابطہ قائم کرنے کے لئے ان کے سولر پینلز چارج ہوجائیں گے۔
ایک قمری دن مکمل ہونے کے بعد ایک بار جب سورج چاند پر غروب ہو جاتا ہے تو درجہ حرارت منفی 200 ڈگری سیلسیس تک گر سکتا ہے۔اسرو کے چیئرمین ایس سومناتھ نے پہلے کہا تھا کہ "وہاں درجہ حرارت -200 ڈگری سیلسیس تک گر جاتا ہے۔” ایسے ماحول میں بیٹری، الیکٹرانکس بچے رہیں گے اس کی کوئی گارنٹی نہیں ہے۔ لیکن ہم نے کچھ ٹیسٹ کیے اور محسوس کیا کہ وہ ایسے سخت حالات میں بھی زندہ رہیں گے۔قابل ذکر ہے کہ 23 اگست کو چاند پر چندریان-3 کی سوفٹ لینڈنگ کے بعد سے، لینڈر اور روور نے علاقے میں سلفر کی موجودگی کی تصدیق کی۔