دربھنگہ۔ دنیا کی تاریخ کے ابواب اس حقیقت کے غمّاز ہیں کہ بدلتے وقت کے ساتھ شعبۂ حیات کے تمام گوشے میں تبدیلی واقع ہوئی ہے۔ پیشۂ درس وتدریس کے شعبے میں تغیر پذیری نمایاں ہے لیکن دیگر شعبے کے مقابل تعلیمی شعبہ آج بھی مثالی ہے۔ مذکورہ خیالات کا اظہار پروفیسر مشتاق احمد، پرنسپل سی ایم کالج، دربھنگہ نے کیا۔ پروفیسر احمد کالج کے دو اساتذہ پروفیسر پربھات کمار چودھری(سماجیات) اور پروفیسر اشوک کمار پودار (کامرس) کی سبکدوشی کے بعد ان کے اعزاز میں جلسہ سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایک اچھے اور با وقار استاد کی علمی لیاقت اور اصلاحی شعور کو معاشرے میں پھیلانے کا کام ان کے طلبا وطالبات کرتے ہیں ۔اگر استاد اپنے کلاس میں ایماندارانہ ومساویانہ رویہ کے ساتھ اپنے فرائض کو انجام دیتا ہے تو طلبا کے دلوں میں اس استاد کی خود بخود ایک انمٹ نشان ثبت ہو جاتا ہے اور اپنے محبوب اساتذہ کی خوبیوں کو سماج میں خوشبو کی طرح بانٹنے کا کام کرتا ہے اور اگر کوئی استاد اپنے فرائض میں کوتاہی کے ساتھ ساتھ ذہنی تحفظات وتعصبات اختیار کرتا ہے تو پھر طلبا ان کے تئیں منفی رائے قائم کرنے لگتے ہیں۔ پروفیسر احمد نے کہا کہ پروفیسر پربھات کمار چودھری اور پروفیسر اشوک کمار پودار دونوں نہ صرف کالج کے احاطے میں مقبول اساتذہ کے طورپر پہچانے جاتے رہے بلکہ اپنے طلبا کی اکثریت کی مثبت نظریے کی وجہ سے پورے سماج میں ایک اچھے استاد کے طورپر جانے جاتے رہے اور ان کی ایک انفرادی شناخت قائم رہی۔ آج دونوں اپنی 65سالہ عمر مکمل کرکے تین دہائیوں سے زیادہ تعلیمی خدمات انجام دے کر ملازمت سے سبکدوش ہوئے ہیں لیکن استاد کبھی بھی سبکدوش نہیں ہوتا وہ ہمیشہ اپنے طلبا کے لئے معاون رہتا ہے۔اس موقع پر ڈاکٹر دیواکر سنگھ، ڈاکٹر سنجیت کمار جھا، ڈاکٹر مینک سریواستو، پروفیسر دنیش کمار گپتا، شری بندیشور یادو، محمد شمشاد عالم قمر،شری بریندر جھا نے ان دونوں اساتذہ کی تعلیمی خدمات پر روشنی ڈالی اور انہیں ایک مثالی اساتذہ قرار دیا۔کالج کی جانب سے ان دونوں اساتذہ کو شال، پاگ اور گلدستہ کے علاوہ یادگار تحفے پیش کرکے اعزاز بخشا گیا۔ آخر میں پروفیسر پربھات کمار چودھری اور پروفیسر اشوک کمار پودار نے کالج خاندان کی جانب سے ان کے الوداعیہ و استقبالیہ جلسے کے انعقاد کے لئے شکریہ ادا کیا اور اپنی پیشہ ورانہ زندگی کو اطمینا ن بخش قرار دیتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا کہ متھلانچل کے ایک تاریخی تعلیمی ادارہ میں ان دونوں کو تدریسی خدمات انجام دینے کا موقع ملا اور بیشمار محبتیں حاصل رہیں۔ ان دونوں نے اپنے تشکرانہ کلمات میں کالج کے تمام اساتذہ اور ملازمین کو یقین دلایا کہ سبکدوشی کے بعد ہم دونوں اسی شہر میں رہیں گے اور جب کبھی کالج کو ہماری ضرورت ہوگی ہم اپنی خدمات دیتے رہیں گے۔