حیدرآباد: تلنگانہ میں اقتدار کی ہیٹ ٹرک کے بارے میں فکرمندوزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے پارٹی کے امکانات کے بارے میں مختلف گوشوں سے منفی رپورٹس کی بنیاد پر نئی حکمت عملی تیار کی ہے۔ سیاست نیوز کے مطابق باوثوق ذرائق کے مطابق موجودہ ارکان اسمبلی سے متعلق عوامی ناراضگی کو دیکھتے ہوئے کے سی آر نے اسمبلی و لوک سبھا انتخابات میں نئے چہروں کو ترجیح دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق بیشتر وزراء اور ارکان اسمبلی کو تبدیل کرتے ہوئے ان کی جگہ ارکان پارلیمنٹ کو اسمبلی کا ٹکٹ دیا جاسکتا ہے جبکہ 2024 ء لوک سبھا الیکشن میں وزراء کو پارلیمانی حلقوں سے میدان میں اتارا جائے گا۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے انتخابی حکمت عملی کے ماہرین سے مشاورت کے بعد اپریل 2024 ء کے لوک سبھا انتخابات کیلئے ریاستی وزراء ملا ریڈی ، سرینواس یادو ، جگدیش ریڈی اور صدرنشین کونسل جی سکھیندر ریڈی کے ناموں کو قطعیت دی ہے۔ چیف منسٹر کا ماننا ہے کہ لوک سبھا چناؤ میں مذکورہ قائدین بہتر مظاہرہ کرسکتے ہیں۔ اسمبلی حلقہ جات کے علاوہ دیگر علاقوں میں بھی ان قائدین کا خاصہ اثر ہے۔ بی آر ایس کے یوم تاسیس کے موقع پر 27 اپریل کو اسمبلی و لوک سبھا انتخابات کے بارے میں اہم فیصلوں کا امکان ہے۔ چیف منسٹر 9 لوک سبھا حلقوں سے وزراء کو امیدوار بنانا چاہتے ہیں۔ جن لوک سبھا حلقہ جات کی وزراء کے لئے نشاندہی کی گئی ، ان میں ملکاجگیری ، سکندرآباد ، نلگنڈہ ، محبوب نگر ، کریم نگر، ورنگل ، ناگر کرنول ، محبوب آباد اور چیوڑلہ شامل ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ مختلف سروے رپورٹس میں موجودہ ارکان اسمبلی کے بارے میں عوامی ناراضگی کا انکشاف ہوا ہے۔ چیف منسٹر عوامی ناراضگی سے بہتر انداز میں نمٹنے کیلئے نئے چہروں کو میدان میں اتارنا چاہتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق موجودہ ارکان اسمبلی نے تقریباً 40 ایسے ہیں جن کی دوبارہ کامیابی کے بارے میں شبہات کا اظہار کیا جارہا ہے۔ر












