نئی دہلی 09 جولائی (یو این آئی) کھادی اور گرام ادیوگ کمیشن (کے وی آئی سی) کی مصنوعات کی فروخت نے مالی سال 2023-24 میں 1.55 لاکھ کروڑ روپے کا ریکارڈ عبور کیا ہے۔کے وی آئی سی کے چیئرمین منوج کمار نے منگل کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں گزشتہ مالی سال کے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا کہ کھادی کی مصنوعات نوجوانوں میں تیزی سے مقبول ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار کے وی آئی سی مصنوعات کی فروخت مالی سال 2023-24 میں 1.55 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔ مالی سال 2022-23 کے لئے فروخت کا اعداد و شمار 1.34 لاکھ کروڑ روپے تھا۔ مالی سال 2023-24 کے ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق کھادی کی پیداوار میں گزشتہ 10 برسوں میں 315 فیصد اور فروخت میں 400 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسی عرصے کے دوران نئی ملازمتوں کی تخلیق میں 81 فیصد کا تاریخی اضافہ ہوا ہے۔مسٹر کمار نے کہا کہ کے وی آئی سی کی اس شاندار کارکردگی نے سال 2047 تک ‘ترقی یافتہ ہندوستان’ کے ریزولوشن کو پورا کرنے اور ہندوستان کو دنیا کی تیسری معیشت بنانے میں بڑا تعاون کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ‘مودی حکومت’ کے گزشتہ 10 مالی برسوں میں، دیہی علاقوں کے کاریگروں کے ذریعہ دیسی کھادی اور گاؤں کی صنعت کی مصنوعات کی فروخت مالی سال 2013-14 میں 31154.20 کروڑ روپے تھی، جب کہ یہ مالی سال 2023-24 میں یہ بڑھ کر 155673.12 کروڑ روپے اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جو کہ اب تک کی بہترین کامیابی ہے۔ مالی سال 2023-24 میں کے وی آئی سی کی کوششوں سے دیہی علاقوں میں 10.17 لاکھ نئی ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں، جس سے دیہی ہندوستان کی معیشت مضبوط ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی ‘برانڈ شکتی’ نے کھادی مصنوعات میں لوگوں کا اعتماد بڑھایا ہے۔ کھادی نوجوانوں کے لیے فیشن کی ‘نیا اسٹیٹس سمبل’ بن چکی ہے۔ کھادی اور دیہی صنعتوں کی مصنوعات کی مانگ مارکیٹ میں تیزی سے بڑھ رہی ہے، جس کا نتیجہ پیداوار، فروخت اور روزگار کے اعداد و شمار میں نظر آرہا ہے۔ یہ اعداد و شمار اس بات کا ثبوت ہیں کہ ‘میک ان انڈیا’، ‘ووکل فار لوکل’ اور ‘سودیشی مصنوعات’ پر ملک کے لوگوں کا اعتماد بڑھا ہے۔