نئی دہلی، 31 جنوری (یواین آئی) صدر دروپدی مرمو کی تقریر پر کانگریس پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی کے ریمارکس پر ہوئے تنازعہ پر پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے اور جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا ہے کہ مسز گاندھی اور کانگریس کسی کی توہین نہیں کرتے۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر صدر کی توہین کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی افتتاحی تقریب اور رام مندر میں رام للا کی تنصیب کے دوران ملک کے قبائلی صدر کی توہین کی تھی۔ پروگراموں میں مسز مرمو کو مدعو نہیں کیا گیا تھا۔مسٹر کھڑگے نے کہا- ’’جس دن نئی پارلیمنٹ کی افتتاحی تقریب میں انہیں مدعو نہیں کیا گیا تھا اسی دن مودی حکومت نے صدر جمہوریہ کی توہین کی تھی۔ کانگریس یا ہمارے لیڈر کبھی بھی صدر جمہوریہ یا کسی شہری کی توہین نہیں کر سکتے۔ یہ ہمارا کلچر نہیں ہے۔ بی جے پی نے جان بوجھ کر ہمارے موجودہ صدر اور سابق صدر کو جمہوریت کے مندر اور رام مندر دونوں سے دور رکھا تھا۔مسز واڈرا نے کہا-’’میری ماں کی عمر 78 سال ہے اور انہوں نے صرف اتنا کہا، ‘صدر نے اتنی لمبی تقریر پڑھی اور وہ تھک گئی ہوں گی۔ میری والدہ صدر کے لیے بہت احترام رکھتی ہیں اور ان کے ریمارکس کے بارے میں جو کچھ کہا جا رہا ہے اسے توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے اور یہ انتہائی افسوسناک ہے۔
قابل ذکر ہے کہ راشٹرپتی بھون نے محترمہ گاندھی کے ریمارکس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں صدر دروپدی مرمو کے خطاب پر کانگریس لیڈروں کا تبصرہ بدقسمتی اور ملک کے وقار کی توہین ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اس تبصرہ پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے اور اسے قبائلی برادری کی توہین قرار دیا ۔قابل ذکر ہے کہ کانگریس کی سینئر لیڈر سونیا گاندھی نے صدر کے خطاب پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مبینہ طور پر قابل اعتراض الفاظ کا استعمال کیا تھا۔