نئی دہلی: جنوبی ہند کی ریاست تامل ناڈو سے تعلق رکھنے والے کے پدما راجن کو ’الیکشن کنگ‘ کہا جاتا ہے لیکن یہ بادشاہت انہیں الیکشن کی جیت کے سبب نہیں،بلکہ ہار کے سبب انہیں بطوراعزاز اس وجہ سے ملی ہے کہ انہوں نے الیکشن بار بار ہارنے کا ریکارڈ بنایا ہوا ہے۔دراصل میں وہ دنیا کے سب سے بڑے ’الیکشن لوزر‘ ہیں یعنی وہ انتخابات ہارنے کی طویل تاریخ رکھتے ہیں۔ 65 سالہ کے پدما راجن گزشتہ تین دھائیوں سے زیادہ عرصے کے دوران 238 سیاسی انتخابات میں حصہ لے چکے ہیں اور ہر مرتبہ ہارنے کا اعزاز رکھتے ہیں۔
اگر ان کے انتخابی اخراجات کا تخمینہ لگایا جائے تو وہ اب تک ہزاروں ڈالر کی رقم الیکشن رجسٹریشن فیس کی مد میں لگا چکے ہیں۔ اب تک انھوں نے اگر کسی الیکشن میں کامیاب امیدوار کے قریب پہنچے ہوں تو وہ 2011 کا الیکشن تھا جب انھوں نے تامل ناڈو کے ضلع سلیم کے قصبے میتور میں 6,273 ووٹ لیے، حالانکہ وہ جیتنے والے امیدوار سے بہت پیچھے تھے کیونکہ فاتح امیدوار نے 75,000 لیے تھے۔
تاہم اس شکست نے انھیں ایک امید سی دلائی۔ اس حوالے سے پدما راجن کا کہنا ہے کہ جیت تو ایک ثانوی چیز ہے اصل میں تو ہار کو تسلیم کرنا اور دوبارہ ابھرنے کی کوشش زیادہ اہم ہے اور یہ بات مجھ سے زیادہ کوئی نہیں جانتا۔ اب وہ اس برس ہونے والے انتخابات میں تامل ناڈو کی ایک پارلیمانی نشست پر 239ویں بار شریک ہوں گے۔ بعض میڈیا رپورٹ کے دعوے کے مطابق ان شکستوں کے دوران انھیں ایک اور اعزاز یہ حاصل ہوا کہ وہ وزرائے اعظم جیسے نریندر مودی، اٹل بہاری واجپائی اور ڈاکٹر منموہن سنگھ کے خلاف کھڑے ہوئے اور ہارے، لیکن وہ اپنی شکست کے بعد دوبارہ آستین چڑھا کر کھڑے ہوجاتے ہیں اور ان کا مقصد نوجوان نسل کے لیے ایک ماڈل بننا ہے۔
پدما راجن کا نام لمکا بک آف ریکارڈز میں بھی ہے۔ وہ ہندوستان کے سب سے ناکام امیدوار ہیں۔ انہوں نے 2011 کے انتخابات میں اپنی بہترین کارکردگی دکھائی تھی۔ انہوں نے اسمبلی انتخابات میں میٹور سے 6,273 ووٹ حاصل کیے تھے۔ اس نشست پر جیتنے والے امیدوار نے 75 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کیے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ایک ووٹ کی بھی امید نہیں تھی۔ پدمراجن بتاتے ہیں کہ جب انہوں نے پہلی بار الیکشن لڑا تو لوگ ان پر ہنس رہے تھے، لیکن وہ یہ سمجھنا چاہتے تھے کہ عام آدمی بھی الیکشن لڑ سکتا ہے۔ وہ کہتے ہیں، ‘تمام امیدوار انتخابات میں جیتنا چاہتے ہیں، لیکن میں ہارنا پسند کرتا ہوں۔ میں جیتنا نہیں چاہتا۔سالہ پدمراجن اس بار پھر سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ تمل ناڈو کے میٹور کے رہنے والے پدمراجن ٹائروں کی مرمت کی دکان کے مالک ہیں۔ وہ 1988 سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ وہ اس سال کے لوک سبھا انتخابات میں دھرما پوری سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ راجن جو کہ الیکشن کنگ کے نام سے مشہور ہیں، صدارتی انتخابات بھی لڑ چکے ہیں۔