نئی دہلی( ہندوستان ایکسپریس ویب ڈیسک)ایک طرف جب بہار میں مہاگٹھ بندھن حکومت فلور ٹیسٹ کے لیے تیار تھی، تبھی آر جے ڈی کو ایک بڑی خوشخبری ملی۔ سول کورٹ حاجی پور نے آر جے ڈی صدر لالو پرساد کو سات سال پرانے ایک معاملے میں آج بری کر دیا۔ اس فیصلے سے لالو پرساد نے بھی راحت کی سانس لی۔قومی آواز ڈاٹ کام کی خبر کے مطابق آج لالو پرساد 2015 کے بہار اسمبلی انتخاب کے دوران ذات پر مبنی تبصرہ کرنے اور مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی معاملے میں سول کورٹ حاجی پور میں پیش ہوئے۔ گواہوں اور ثبوتوں کی کمی کو بنیاد بناتے ہوئے عدالت نے انھیں بری کرنے کا فیصلہ سنایا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان لالو یادو کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔ جب لالو پرساد کو پیشی کے لیے عدالت لایا گیا تو اس وقت کثیر تعداد میں آر جے ڈی کارکنان و لیڈران موجود تھے۔ آر جے ڈی حامیوں نے عدالتی احاطہ میں ہی لالو پرساد کی حمایت میں نعرے بازی شروع کر دی۔ عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد لالو پرساد کے حامیوں میں کافی جوش و ولولہ دیکھنے کو ملا۔
واضح رہے کہ لالو پرساد کو 18 اگست کو ہی عدالت کے سامنے پیش ہونا تھا، لیکن خرابیٔ صحت کی وجہ سے وہ پیش نہیں ہو پائے تھے۔ یہ معاملہ 2015 کا تھا جب بہار اسمبلی انتخاب کے دوران آر جے ڈی چیف لالو پرساد نے ایک اسٹیج سے عوام کو خطاب کرتے ہوئے بیک ورڈ اور فارورڈ کی لڑائی کا تذکرہ کیا تھا۔ اس پر بہت ہنگامہ ہوا تھا اور معاملہ انتخابی کمیشن تک پہنچ گیا تھا۔ بعد ازاں انتخابی کمیشن نے لالو پرساد کے بیان کو قابل اعتراض مانتے ہوئے راگھوپور کے اُس وقت کے سی او کو ان کے خلاف معاملہ درج کرنے کی ہدایت دی تھی۔