حیدرآباد (پریس نوٹ) اُستاد کے سامنے، دوران تدریس سب سے پہلا اور بڑا چیلنج طلبہ کی دلچسپی کو برقرار رکھنا ہوتا ہے۔موثر تدریسی حکمت عملی اپناکر، اساتذہ اپنے طلبہ میں تعلیم کے تئیں دلچسپی پیدا کرسکتے ہیں اور اگر طلبہ کو اُن کی مادری زبان کے ذریعے تعلیم دی جائے تو وہ بہ آسانی سیکھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مشیگن اسٹیٹ یونیورسٹی امریکہ کے، اسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر قاضی سراج اظہر نے کل مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی کے شعبہ تعلیم و تربیت میں منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پروگرام کی صدارت پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر نے کی۔
صدارتی خطاب میں پروفیسر عین الحسن نے اسکول آف ایجوکیشن کے اساتذہ اور طلبہ کو کامیاب پروگرام کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی اور سبھی سے اپیل کی کہ یونیورسٹی کو ترقی کی بلندیوں تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
موضوع کا تعارف کرواتے ہوئے ڈین پروفیسر صدیقی محمد محمود نے کہا کہ تدریس ایک اہم فن ہے اور اس کے اپنے چیلنج ہوتے ہیں۔ پروفیسر محمد مشاہد صدر شعبہ نے خیر مقدم کیا۔ پروفیسر اشتیاق احمد رجسٹرار، پروفیسر شگفتہ شاہین، او ایس ڈی I، شہہ نشین پر موجود تھے۔
اس موقع پر شیخ الجامعہ کے ہاتھوں ، ڈاکٹر روبینہ کی تحریر کردہ، کتاب بعنوان ”شخصیت کے اِرتقاءمیں ہم نصابی سرگرمیوں کا کردار“ کی رسمِ اجراءعمل میں آئی۔ ڈاکٹر نجمہ بیگم کے اظہار تشکر پر پروگرام کا اختتام عمل میں آیا جبکہ ڈاکٹر فرحت علی نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔خطاب کے بعد، مہمان مقرر ڈاکٹر قاضی سراج اظہر نے طلبہ اور اساتذہ کے سوالات کے اطمینان بخش جوابات دیئے۔
ڈاکٹر مومن سمیہ، ڈاکٹر وی ایس سومی، محترمہ رابعہ اسماعیل، جناب جہانگیر عالم، ڈاکٹر افشاں عبدالکریم اور ڈاکٹر پی موتھاسوامی نے انتظامات میں حصہ لیا۔ ڈاکٹر شمشاد بیگم نے مہمان مقرر کا تعارف پیش کیا۔ پروگرام کا آغاز محمد نعمت علی، متعلم ایم ایڈ کی تلاوتِ کلام پاک سے ہوا۔