ممبئی: پال گھر کے قریب ٹرین میں ایک کانسبٹل کے ذریعئے چار بے گناہوں کا قتل، میوات فساد اور گروگرام میں ایک مسجد میں آتشزنی اور وہاں کے امام کے وحشیانہ قتل کے خلاف آج ممبئی کے مراٹھی پترکار سنگھ میں مختلف مذاہب اور مسلمانوں کے مختلف مسالک کے رہنماوں کی پریس کانفرنس ہوئی، جس کے شرکاء نےمتفقہ طور پر ملک کے موجودہ حالات پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ملک جو صدیوں سے امن وامان کا گہوارہ رہا ہے وہاں پچھلے سوسال سے آرایس ایس اور اس کی ذیلی تنظیموں نے جو اقلیتوں اور پسماندہ طبقات کے خلاف نفرت کا زہر پھیلانے کا کام کیا ہے آج ملک کے موجودہ حالات اسی کانتیجہ ہیں ـ ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک کے تمام طبقات مل کر اس نفرتی مہم کے خلاف کھڑے ہوجائیں ـ
پریس کا نفرنس میں مطالبہ کیا گیا کہ پال گھر سانحہ، منی پور اور میوات سے لے کر گروگرام و پلول تک تشدد پھیلانے میں جو عناصر شامل رہے ہیں انھیں اور اُن سرکاری افسران کو جنھوں نے فسادیوں کی مدد کی سب کو سخت ترین سزا دی جائے ـ شرکاء نے یاد دلایا کہ اگر اس نفرتی مہم کا سد باب نہ کیاگیا تو یہ ہمارے ملک کے لئے بہت بڑے نقصان کا سبب بن سکتا ہے ـ ………. یہ بھی طے ہوا کہ مختلف مذاہب کے مذہبی وسماجی افراد پر مشتمل ایک پریشر گروپ بنایا جائے گا جو اس طرح کے واقعات پر نظر رکھے گا اور ضرورت پڑی تو دستور وقانون کی روشنی میں جمہوریت میں دیئے گئے حقوق کے مطابق اقدامات کرے گا، کوشش یہ ہوگی کہ جلد از جلد ہمارے ملک کو ان تشدد پسند نفرتی عناصر سے نجات مل جائے ـ
پریس کانفرنس سے خطاب کرنے والوں میں مولانا محمود احمد خاں دریابادی، مولاناانیس احمد اشرفی، مولانا سید روح ظفر، ڈاکٹر سلیم خاں، شاکر شیخ، نعیم شیخ، سوامی آتماویش، مسز سندھیاگوکھلے،ڈاکٹروویک کورڈے شامل تھے ـ