جموں،15جولائی(یو این آئی)سیکورٹی فورسز نے مشتبہ افراد کی نقل و حمل کے متعلق اطلاع موصول ہونے کے بعد پیر کی صبح جموں، ریاسی اور ڈوڈہ اضلاع میں بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا جس دوران مکینوں کے شناختی کارڈ باریک بینی سے چیک کئے گئے۔اطلاعات کے مطابق جموں کے اکھنور علاقے میں مقامی لوگوں نے مشتبہ افراد کی نقل و حمل دیکھی جس کے بارے میں انہوں نے فوری طور پر پولیس کو مطلع کیا۔
انہوں نے کہا کہ اطلاع موصول ہونے پر سیکورٹی فورسز کی مشترکہ ٹیم نے علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کر دیا۔معلوم ہوا ہے کہ اکھنور کے لور گروٹا ، ٹھاٹھی اور اس کے ملحقہ علاقوں کو سیکورٹی فورسز نے سیل کرکے فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے ۔ان کا کہنا ہے کہ مشتبہ افراد کو فوجی تنصیبات کے قریب دیکھا گیا ہے۔
دریں اثنا پیر کی صبح سیکورٹی فورسز نے ڈوڈہ ضلع کے کوٹی جنگلی علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔ذرائع نے بتایا کہ ڈوڈہ کے کوٹی جنگلی علاقے میں ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی فورسز نے تلاشی آپریشن شروع کیا گیا جس دوران ڈرون کیمروں کے ذریعے جنگلی علاقے کی نگرانی کی جا رہی ہے۔باوثوق ذرائع کے مطابق کئی گھنٹوں تک سیکورٹی فورسز نے جنگل کو کھنگالا تاہم اس دوران مشتبہ افراد کے بارے میں کوئی سراغ نہیں ملا۔علاوہ ازیں ریاسی کے رمبال نالہ ، کوٹھیان، پونی ، دیرا بابر ، کنڈلی اور کانجی علاقوں میں بھی سیکورٹی فورسز نے گھر گھر تلاشی لی جس دوران مکینوں کے شناختی کارڈ باریک بینی سے چیک کئے گئے۔دفاعی ذرائع نے جموں ، ڈوڈہ اور ریاسی میں تلاشی آپریشن شروع کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ملی ٹینٹوں کی نقل وحرکت کی اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی فورسز نے پیر کی صبح متعدد علاقوں کو محاصرے میں لے لیا ہے۔انہوں نے کہاکہ آخری اطلاعات موصول ہونے تک جنگلی علاقوں کو تلاشی آپریشن جاری تھا۔واضح رہے کہ جموں صوبے میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران ملی ٹینٹ حملوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے جس کے پیش نظر جنگلی علاقوں میں بڑے پیمانے پر ملی ٹینٹ مخالف آپریشن لانچ کیا گیا ہے۔