ماسکو، 8 جولائی (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی جب روس کی راجدھانی ماسکو پہنچے تو ملک کے پہلے نائب وزیر اعظم ڈینس مانتوروف نے ہوائی اڈے پر ان کا استقبال کیا۔مسٹر مودی کا طیارہ مقامی وقت کے مطابق 3 بجکر 45 منٹ پر ماسکو کے ونوکوو بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اترا۔ روسی حکومت نے انہیں ایک اعزاز دیا اور پہلے نائب وزیر اعظم مسٹر مانتوروف کو مسٹر مودی کے استقبال کے لیے بھیجا۔ قابل ذکر ہے کہ یہ دوسرا موقع تھا جب مسٹر مانتوروف نے ہوائی اڈے پر کسی غیر ملکی سربراہ حکومت کا استقبال کیا ہے۔ قبل ازیں مسٹر مانتوروف نے ماسکو کے دورے کے دوران چینی صدر شی جن پنگ کا استقبال بھی کیا تھا۔ روس کے پہلے نائب وزیر اعظم عام طور پر کسی غیر ملکی سربراہ حکومت کے استقبال کے لیے ہوائی اڈے نہیں جاتے۔
مسٹر مودی کو روسی مسلح افواج کے ایک مشترکہ دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا اور پھر مسٹر مانتوروف مسٹر مودی کے ساتھ اسی کار میں ہوٹل کے لئے روانہ ہوئے۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے مسٹر مودی کے اعزاز میں مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجے سے رات 9 بجے کے درمیان نجی عشائیہ اور ملاقات کا اہتمام کیا ہے۔
وزیر اعظم 22ویں سالانہ سربراہی اجلاس کے لیے روس کے صدر کی دعوت پر 8 سے 9 جولائی تک ماسکو کے سرکاری دورے پر ہیں۔ ماسکو میں وزیراعظم کریملن میں نامعلوم فوجی کے مقبرے پر پھولوں کی چادر چڑھائیں گے اور پھر ماسکو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور روس کے درمیان توانائی، سیکورٹی، تجارت، سرمایہ کاری، صحت، تعلیم، ثقافت، سیاحت اور عوام سے عوام کے تبادلے کے شعبے سمیت خصوصی اور مراعات یافتہ اسٹریٹجک شراکت داری گزشتہ دس برسوں میں بہت آگے بڑھی ہے۔
مسٹرمودی نے کہا کہ میں اپنے دوست صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ دو طرفہ تعاون کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے اور مختلف علاقائی اور عالمی مسائل پر خیالات کا تبادلہ کرنے کا بے حد منتظر ہوں۔ ہم ایک پرامن اور مستحکم خطے کے لیے اپنا معاون کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔ یہ دورہ مجھے روس میں متحرک ہندوستانی کمیونٹی سے ملنے کا موقع بھی فراہم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ آسٹریا کے دورے سے مجھے صدر الیگزینڈر وان ڈیر بیلن اور چانسلر کارل نیہمر سے ملنے کا موقع ملے گا۔ آسٹریا ہمارا ثابت قدم اور قابل اعتماد شراکت دار ہے اور ہم جمہوریت اور تکثیریت کے نظریات کا اشتراک کرتے ہیں۔
وزیراعظم مودی نے کہا کہ گزشتہ 40 برسوں میں کسی ہندوستانی وزیر اعظم کا آسٹریا کا یہ پہلا دورہ ہے۔ میں اختراع ، ٹیکنالوجی اور پائیدار ترقی کے نئے اور ابھرتے ہوئے شعبوں میں اپنی شراکت داری کو مزید بلندیوں تک لے جانے کے لیے اپنی بات چیت کا منتظر ہوں۔ میں آسٹریا کے صدر الیکزنڈر وان ڈرے بیلن اور چانسلر کارل نیہمرکے ساتھ مل کر، میں باہمی طور پر فائدہ مند تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کے لیے دونوں اطراف کے کاروباری رہنماؤں کے ساتھ خیالات کے تبادلے کا منتظر ہوں۔ میں آسٹریا میں بھی ہندوستانی برادری کے ساتھ بات چیت کروں گا جو اپنی پیشہ ورانہ مہارت اور طرز عمل کی وجہ سے مشہور ہیں۔