سرسا، 30 مارچ (یو این آئی) سابق مرکزی وزیر کماری شیلجا نے الزام لگایا کہ ملک کی سب سے بڑی سیاسی پارٹی کانگریس پارٹی کو کمزور کرنے کے لیے الیکٹورل بانڈز اور ٹیکس کے ذریعے کھاتوں سے رقم نکالی گئی ہے۔ اس وقت پارٹی مالی بحران کا شکار ہے۔ ہمارا الیکشن ہمیشہ عوام لڑتے ہیں اور اب بھی لڑیں گے۔ ہماری پارٹی کے ساتھ اس نے جو کچھ کیا، عوام اس کا جواب انتخابات میں دیں گے۔
کماری شیلجا ہفتہ کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔ کانگریس بھون میں پارٹی کارکنوں نے ان کے حق میں نعرے لگائے اور انہیں سرسا پارلیمانی حلقہ سے الیکشن لڑنے پر زور دیا۔ اس کے بعد انہوں نے سابق وزیر جگدیش نہرا کی رہائش گاہ پر ریفریشمنٹ کے دوران پارٹی کارکنوں سے ملاقات کی۔
کماری شیلجا نے کہا کہ جمہوریت میں اپوزیشن کے لیے جگہ ہوتی ہے لیکن مرکزی ایجنسیوں کا استعمال کرتے ہوئے اپوزیشن کے لوگوں کو دبایا جا رہا ہے۔ جب وہ اپوزیشن میں ہوتے ہیں تو انہیں کیس سے دبایا جاتا ہے، جب وہ بی جے پی میں شامل ہوتے ہیں تو گنگا اسنان ہوجاتا ہے، ان کی شبیہ صاف ہو جاتی ہے، تمام خرابیاں مٹ جاتی ہیں، یہ سب ہم بار بار دیکھ رہے ہیں۔ آج صورتحال یہ ہے کہ ملک کی 40 فیصد دولت ایک فیصد لوگوں کے پاس ہے۔ یہ سب حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے 10 سال سے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکی ہے۔ آج الیکشن کے لیے آئے ہیں یہ لوگ مندر کی بات کریں گے، کچھ اور بات کریں گے، لیکن آج ملک کا نوجوان روزگار مانگ رہا ہے، آج ہر کوئی مہنگائی سے پریشان ہے، بی جے پی حکومت کو اس کی کوئی فکر نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ان تمام چیزوں پر عام لوگوں کی توجہ مبذول کرانے کے لیے 10 ہزار کلومیٹر کا سفر کیا۔ اس دوران مسٹر گاندھی نے سماج کے ہر طبقے سے بات کی۔ مجھے بتائیں کہ کیا وزیراعظم نے کبھی کسی سے یا میڈیا سے بات کی؟ کبھی انہوں نے کسی کا سوال سنا۔ وہ کسی کو جواب دینا مناسب نہیں سمجھتے۔
کماری شیلجا نے کہا کہ ہریانہ میں انتخابات سے پہلے ڈرامہ رچایا گیا اور وزیر اعلیٰ کو تبدیل کر دیا گیا۔ چہرہ بدل گیا لیکن نظام نہیں بدلا۔ لوگوں کو بی جے پی کی کمزوری نظر آنے لگی ہے۔ اقتدار کی زمین کھسک رہی تھی اس لیے وزیر اعلیٰ کو تبدیل کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں اتحاد توڑنا بھی ایک ڈھونگ ہے۔ اتحاد ٹوٹنے کا معاملہ پہلے ہی عام لوگوں میں زیر بحث تھا کہ الیکشن آتے ہیں اتحاد ٹوٹ جائے گا، یہ صرف دکھاوا ہے۔ کون جواب دے گا کہ کتنے سال بدعنوانی ہوتی رہی؟ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی ہریانہ کی 10 میں سے 10 لوک سبھا سیٹوں پر اپنا دعویٰ پیش کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ اگر پارٹی ہائی کمان انہیں لوک سبھا الیکشن لڑنے کے لئے کہتی ہے تو وہ پارٹی کے احکامات پر عمل کریں گی۔