نئی دہلی(پریس ریلیز) بھارت کو جی ۲۰ کی صدارت حاصل ہونے کی خوشی کی تقریبات کے ضمن میں ریسرچ اسکالرس فورم ،شعبہ ٔ عربی، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے زیر اہتمام دو روزہ قومی سیمینار بعنوان ’’ عربی ادب اور اس کے قدیم وجدید اصناف ‘‘ کے اختتامی جلسہ کا انعقاد پروفیسر عبد الماجد قاضی صدر شعبۂ عربی، جامعہ ملیہ اسلامیہ کی صدارت میں شعبۂ فارسی ، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سیمینار ہال میں کیا گیا جس میں مہمان اعزازی کی حیثیت سے پروفیسر عبدالحلیم صدر شعبۂ فارسی اور پروفیسر احمد محفوظ صدر شعبۂ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ نے شرکت کی۔ اس دور روزہ قومی ریسرچ اسکالرس سیمینار میں ہندوستان کی مختلف یونیورسٹیوں کے تقریبا ساٹھ ریسرچ اسکالرز نے حصہ لیا اور مختلف موضوعات پر اپنے مقالات پیش کئے۔پروگرام کا آغاز ریسرچ اسکالر حسن الزماں کی تلاوت کلام پاک سے ہوا ان کے بعد اختتامی جلسہ کے ناظم ڈاکٹر محفوظ الرحمن نے تمام مہمانوں، اساتذہ اور ریسرچ اسکالرس کا استقبال کرتے ہوئے اس سیمینار کی رپورٹ پیش کی ۔
آپ کے بعد پروفیسرعبدالحلیم نے اپنے خطاب میں فارسی اور عربی زبان وادب کے تعلقات اور اصناف سخن پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عربی اور فارسی کا رشتہ استاذ وشاگرد کے مانند ہے، آپ نے اس سیمینار کے انعقاد پر شعبہ عربی اور اس میں شرکت کرنے والے ریسرچ اسکالرز کو مبارک باد پیش کی۔
آپ کے بعد پروفیسر احمد محفوظ نے عربی، فارسی اور اردو زبان کے رشتوں پر روشنی ڈالی نیز سیمنار کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ان سیمیناروں سے ریسرچ اسکالرز کو تربیتی وعلمی فائدہ ہوتا ہے ۔ آپ نے سیمینار کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایسا موضوع ہے جس کے ذریعہ ریسرچ اسکالرز کو شعبۂ عربی نے ایک بڑا موقع عنایت کیاتا کہ وہ عربی ادب کے مختلف ادوار کی مختلف اصناف پر اپنا مقالات پیش کرسکیں۔
اس پروگرام کے صدر پروفیسر عبدالماجد قاضی نے اس سیمنار کے تمام شرکاء، منتظمین ، اساتذہ اوردونوں مہمانوں کا شکریہ ادا کیا نیز عربی زبان وادب کے طلبہ وریسرچ اسکالرز کو دوسری زبان وادب سے استفادہ کرنے اور ان کے ماہرین سے فائدہ اٹھانے کا مشورہ دیا آپ نے سیمینار میں مقالات پڑھنے اور سننے کے آداب کے متعلق بھی گفتگو کی۔
اس اختتامی اجلاس کے آخر میں ریسرچ اسکالر بہاؤ الدین نے صدر مجلس، مہمانان اعزازی، اساتذۂ کرام اور تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔
اختتامی اجلاس سے قبل چار متوازی اجلاس کا انعقاد کیا گیا جن کی صدارت بالترتیب پروفیسر حسنین اخترشعبۂ عربی، دہلی یونیورسٹی، ڈاکٹر اورنگ زیب اعظمی، پروفیسر فوزان احمد اور پروفیسر نسیم اختر ندوی شعبۂ عربی، جامعہ ملیہ اسلامیہ نے انجام دیں جبکہ جامعہ ملیہ اسلامیہ، جواہر لال نہرو یونیورسٹی ، دہلی یونیورسٹی، کشمیریونیورسٹی، بنارس ہندو یونیورسٹی، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی لکھنؤ کیمپس ،ممبئی یونیورسٹی اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے تقریبا ۳۰ریسرچ اسکالرس نے آج عربی ادب کی مختلف اصناف سے متعلق موضوعات پر اپنا مقالہ پیش کیا۔