بیجاپور، 12 ستمبر (یو این آئی) چھتیس گڑھ کے بیجاپور ضلع میں نکسلیوں نے ‘جن عدالت’ کا اہتمام کرتے ہوئے دو گاؤں والوں کو قتل کر دیا، جب کہ اس کے ملزم ایک طالب علم کو رہا کر دیا گیا۔نکسلیوں نے پولیس کو اطلاع نہ دینے پر متوفی کے اہل خانہ اور گاؤں والوں کو دھمکیاں بھی دی ہیں۔ دونوں جاں بحق افراد کی لاشیں لواحقین کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ نکسلیوں نے جمعرات کو ان کے قتل کی تصویر جاری کی۔
بتایا جاتا ہے کہ بھیرام گڑھ علاقے کے جپے مارکا علاقے میں نکسلیوں نے دو دن پہلے ایک طالب علم سمیت تین دیہاتیوں کے لیے ‘جن عدالت’ کا اہتمام کیا تھا، جس میں دو لوگوں کو پولس مخبر ہونے کے شبہ میں مار دیا گیا تھا۔ تیسرے (طالب علم) کو رہا کر دیا گیا۔ نکسلائٹس کی بھیرم گڑھ ایریا کمیٹی نے دونوں گاؤں والوں کے قتل کی ذمہ داری لی ہے۔
نکسلیوں نے بیجاپور ضلع کے جاپے مارکا گاؤں کے گاؤں والوں مادوی سوزا اور پوڈیم کوسا کو پولیس کے مخبر ہونے کا الزام لگا کر موت کی سزا سنانے کے بعد قتل کر دیا۔ میرٹور ہاسٹل میں زیر تعلیم طالب علم پوڈیم ہڈما کو ‘جن عدالت’ سے رہا کر دیا گیا ہے۔ نکسلیوں نے جاپے مارکا گاؤں کے جنگل میں ایک جن عدالت کا اہتمام کیا تھا۔ گاؤں والوں کی موجودگی میں انہیں جن عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کیا گیا۔ نکسلیوں نے ان تینوں پر پولیس کے مخبر ہونے کا الزام لگایا۔
جس کے بعد گاؤں والوں کی موجودگی میں نکسلیوں نے مادوی سوزا اور پوڈیم کوسا کو موت کی سزا سنائی۔ تمام گاؤں والوں کے سامنے انہیں ایک درخت پر رسی سے لٹکا دیا گیا جس کی وجہ سے دونوں کی موت ہو گئی۔