پٹنہ: بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آبادی کنٹرول سے متعلق اپنے متنازعہ بیان پر اسمبلی میں معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے اپنے بیان پر افسوس ہے۔نتیش کمار نے بدھ کو اسمبلی میں کہا- ”میں نے خواتین کی تعلیم کے بارے میں بات کی تھی۔ میں اپنے بیان پر افسوس کرتا ہوں اور اسے واپس لیتا ہوں۔ ہماری حکومت نے خواتین کے لیے بہت کام کیا ہے۔ میں نے اتنا اچھا کام کیا ہے لیکن کل آپ لوگوں نے مجھ سے اتفاق کیا لیکن آج اوپر سے حکم آیا ہوگا کہ مجھے تنقید کا نشانہ بنانا ہے تو آپ مجھ پر تنقید کر رہے ہیں۔ مجھے اپنے بیان پر افسوس ہے اور میں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں۔ میں ان لوگوں کو بھی مبارکباد دیتا ہوں جو مجھ پر تنقید کرتے ہیں”۔
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا وہ متنازعہ بیان،جسے غیر مہذب،ناشائستہ اور قابل مذمت قرار دیا جارہاہے،سوشل میڈیاپر لگاتار گردش کررہاہے،جس کی چوطرفہ اندازمیں مذمت کی جارہی ہے۔
जब शादी होती है तो पुरूष रोज रात में करता है न. भीतर नहीं…….लेकिन अंतिम में भीतर मत घुसाओ….जनसंख्या नियंत्रण पर ऐसा बयान?
— Shubham Shukla (@ShubhamShuklaMP) November 7, 2023
ये बिहार के सीएम नीतीश कुमार का विधानसभा में बयान देखिये. सदन में महिलाएं भी रही होंगी. क्या देश में इतना खुलापन आ गया है कि विधानसभा में ऐसी बातें?… pic.twitter.com/fjthPRPNPc
بہار کے سی ایم نتیش کمار نے منگل کو اسمبلی میں آبادی کنٹرول کو لے کر ایسا بیان دیا تھا جس کے بعد نہ صرف بہار بلکہ پورے ملک میں اس کی تنقید ہو رہی تھی۔ کچھ دیر قبل ایوان کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے انٹرمیڈیٹ تک لڑکیوں کی تعلیم کے لیے بہت کام کیا ہے۔ یہ جو ہم نے کہا، ہم خواتین کی ترقی کی بات کر رہے تھے۔ اگر میرے منہ سے لڑکوں اور لڑکیوں کے ایک ساتھ سونے کا کوئی ذکر نکلا تو میں اس کے لیے معذرت خواہ ہوں۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے جو کہا ہے ، اس کو لے کرہمارے بارے میں بڑے پیمانے پر لکھا جا رہا ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ ہم نے خواتین کو تعلیم دینے کی بات کی تھی۔ ہم نے خواتین کو تعلیم دینے کا عمل شروع کیا تھا، ہم کہہ رہے تھے کہ بہت سی جگہوں پر تعلیم نہیں ہے، اس لیے ہم نے ان لوگوں کو تعلیم دینے کا کام کیا۔ ہمیں معلوم ہوا کہ اگر کسی خاتون نے میٹرک پاس کیا ہے تو عالمی شرح پیدائش 2 فیصد ہے، بہار میں بھی اگر لڑکی نے میٹرک پاس کیا ہے تو شرح پیدائش 2 فیصد ہے۔
انہوں نے کہا کہ”ملک بھر میں ایک رپورٹ آئی ہے کہ اگر کسی لڑکی نے میٹرک سے آگے تعلیم حاصل کی ہے تو ملک کی اوسط شرح پیدائش 1.7 فیصد ہے، جب کہ بہار میں یہ شرح 1.6 فیصد ہے۔ میں یہ جان کر بہت خوش ہوں۔ ہم نے انٹرمیڈیٹ تک لڑکیوں کی تعلیم کے لیے بہت کام کیا ہے۔ یہ جو ہم نے کہا، ہم خواتین کی ترقی کی بات کر رہے تھے۔ اگر میرے منہ سے لڑکوں اور لڑکیوں کے ایک ساتھ سونے کا کوئی ذکر نکلا تو میں اس کے لیے معذرت خواہ ہوں”۔
خیال رہے کہ نیشنل کمیشن فار ویمن کی چیئرپرسن ریکھا شرما نے سی ایم نتیش کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا، "اس ملک کی ہر خاتون کی جانب سے اور قومی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن کے طور پر، میں نتیش کمار سے فوری اور واضح معافی مانگنے کا مطالبہ کرتی ہوں۔”