نئی دہلی (ہندوستان ایکسپریس ویب ڈیسک):کامیڈین واداکار راجو شری واستو 58 سال کی عمر میں چل بسے۔ راجو شری واستو کے اہلخانہ نے ان کے انتقال کی تصدیق کردی ہے۔ راجو شری واستو کو 10 اگست کو جِم میں ورزش کے دوران سینے میں درد کی تکلیف کی شکایت پر نئی دہلی کے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ راجو شری واستو کو علاج کے دوران وینٹی لیٹر پر بھی منتقل کیا گیا تھا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق راجو شری واستو کی موت مقامی وقت کے مطابق صبح 10:20 پر ہوئی اور وہ 41 دنوں سے اسپتال میں زیر علاج تھے۔
راجو شری واستو 1980ء سے انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں کام کر رہے تھے۔ ان کی مقبولیت میں اضافہ سال 2005ء میں اس وقت ہوا جب انہوں نے ایک کامیڈی شو میں حصہ لیا تھا۔ راجو شری واستو کچھ بھارتی فلموں میں بھی کام کرچکے ہیں۔ راجو ہمیشہ اپنی صحت کا خیال رکھتے تھے اور جم میں ورزش کرنا کبھی نہیں بھولتے تھے۔ 31 جولائی تک وہ لگاتار شوز کرتے رہے اور کئی شہروں میں ان کے شوز منعقد ہونے جا رہے تھے۔
راجو نے 2014 میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی اور کچھ اہم لیڈران سے ملاقات کے لئے دہلی تشریف لائے تھے۔ وہ 10 اگست کو دہلی کے ساؤتھ ایکس میں ایک جم میں ورزش کر رہے تھے، اسی دوران انہیں سینہ میں درد کی شکایت ہوئی اور وہ نیچے گر گئے۔ اس کے بعد انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔
راجو شریواستو کو شروع سے ہی لوگوں کو ہنسانے کا بہت شوق تھا، وہ کانپور میں ایک ہندی شاعر کے ہاں پیدا ہوئے تھے۔ 1988 میں راجو سریواستو کامیڈی میں کیریئر بنانے کا خواب لے کر ممبئی پہنچے۔ تاہم، ان کے لیے اس بڑے شہر میں اپنے خواب کو پورا کرنا اتنا آسان نہیں تھا۔ ایک انٹرویو کے دوران راجو سریواستو نے کہا تھا کہ جب وہ ممبئی آئے تھے تو اس وقت لوگوں نے کامیڈین کو بڑے فنکار کے طور پر نہیں دیکھا جاتا تھا۔ اس وقت کامیڈی صرف جانی واکر سے شروع ہوتی تھی اورجانی لیور پر ختم ہو جاتی تھی۔ ابتدائی مرحلے میں انہیں کام نہیں مل سکا، لہذا تنگ دستی نے گھیر لیا تھا۔
راجو شریواستو نے اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے آٹو ڈرائیونگ بھی کی۔ انٹرویو میں انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ آٹو میں موجود لوگوں کو لطیفے سنایا کرتے تھے اور انہیں ہنسایا کرتے تھے۔ ان کی اس مہارت کی وجہ سے نہ صرف کرایہ بلکہ بخشش بھی مل جایا کرتی تھی۔ ایک دن انہیں اسٹینڈ اپ کامیڈی میں پہلا بریک ان کے آٹو میں سوار ہونے کی وجہ سے ہی ملا۔ راجو سریواستو نے کئی سالوں تک جدوجہد کی، پہلے بریک کے بعد انہیں کام ملنا شروع ہوا۔ اس دور میں کامیڈین کو بطور محنتانہ صرف 50 روپے حاصل ہوا کرتے تھے۔
راجو شریواستو نے بتایا تھا کہ جب وہ جدوجہد کے دنوں میں تھے تو برتھ ڈے پارٹی میں جا کر کامیڈی کرتے تھے تو انہیں 50 روپے ملتے تھے۔ راجو سریواستو کو لافٹر چیلنج کے ذریعے سب سے زیادہ پہچان ملی۔ وہ کامیڈین دی گریٹ انڈین لافٹر چیلنج کے رنراپ تھے۔ اس شو میں انہوں نے گجودھر بھیا کا کردار ادا کیا تھا۔ اس دوران گجودھر بھیا کا نام گھر گھر میں مشہور ہو گیا تھا۔