پٹنہ (یو این آئی) بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے متنازعہ بیان پر قانون ساز اسمبلی میں جمعرات کو بھی بھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکان نے زبردست ہنگامہ کیا، جس کے بعد اسمبلی کی کارروائی دو بجے تک کے لئے ملتوی کر دی گئی۔صبح اسمبلی میں 11 بجے کارروائی شروع ہو تے ہی، بی جے پی ارکان نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی پرساد یادو کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے بازی کرنے لگے۔ ایوان کے اسپیکر اودھ بہاری چودھری نے وقفہ سوالات شروع کرنے کا اعلان کیا بی جے پی کے ارکان نعرے لگاتے ہوئے ایوان کے بیچ میں آگئے اور شور مچانے لگے۔
ایوان کے اسپیکر نے ہنگامہ آرائی کرنے والے ارکان سے اپنی سیٹ پر جانے کی درخواست کی لیکن وہ نہیں مانے۔ شور شرابے کے درمیان وزیر زراعت کمار سروجیت نے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے وجے کمار سنگھ عرف ڈبلیو سنگھ کی ایک مختصر رپورٹ کے سوال کے جواب میں یقین دلایا کہ حکومت زرعی پیداوار کو ذخیرہ کرنے کے لیے بنائے گئے کولڈ اسٹوریج (کولڈ اسٹوریج)کو رعایتی شرح پر بجلی فراہم کرنے کے لئے زرعی فیڈر سے منسلک کرنے پر غور کرے گی۔ اس کے بعد ایوان کے اسپیکر نے سوالات پوچھنے کے لیے کچھ دیگر اراکین کے نام پکارے اسی دوران بی جے پی اراکین نے ایوان کے درمیان میں رکھی رپورٹرچیئر(کرسی) کو اچھالنے لگے۔ اس پر اسپیکر نے تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ جو ارکان ایسا کر رہے ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ایوان میں ہنگامہ آرائی دیکھ کر اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دن 2 بجے تک ملتوی کر دی۔
غور طلب ہے کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے منگل کو اسمبلی میں شرح پیدائش میں کمی کو لے کر متنازعہ باتیں کہی تھیں اور نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی پرساد یادو نے وزیر اعلیٰ کا دفاع کرتے ہوئے ان کی باتوں کو جنسی تعلیم بتایا تھا۔حالانکہ وزیر اعلی نے بدھ کو اپنے بیان پر شرمندگی کا اظہارکرتے ہوئے معافی مانگی تھی، لیکن اپوزیشن ان کے استعفیٰ کے مطالبے پر اڑی ہوئی ہے۔