جبل پور میں پادری کی رہائش گاہ پر چھاپے کے دوران 01 کروڑ 65 لاکھ روپے کی نقدی، غیر ملکی کرنسی اور دیگر مشتبہ مواد ملنے کے بعد سرکار ہوئی سرگرم
بھوپال (یو این آئی) مدھیہ پردیش کے جبل پور میں پادری کی رہائش گاہ پر چھاپے کے دوران 01 کروڑ 65 لاکھ روپے کی نقدی، غیر ملکی کرنسی اور دیگر مشتبہ مواد ملنے کے بعد ریاستی حکومت نے آج معاملے کی جانچ کا حکم دیا ہے ۔ اس بات کا پتہ لگانے کے لیے کہا گیا کہ آیا یہ رقم تبدیلی مذہب اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے استعمال کی گئی۔مسٹر چوہان نے اس سلسلے میں ایک اہم میٹنگ کے بعد ایک ٹویٹ کے ذریعے یہ جانکاری دی۔ مسٹر چوہان نے لکھاکہ ’بے ضابطگیوں کی شکایات کی بنیاد پر ای او ڈبلیو نے 8 ستمبر کو جبل پور کے نارتھ انڈیا کے بورڈ آف ایجوکیشن چرچ کے چیئرمین پادری کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا‘۔ٹویٹس کی ایک سیریز میں مسٹر چوہان نے کہاکہ’یہ دیکھ کر آنسو آ گئے کہ چھاپوں میں لیز کی تجدید میں دھوکہ دہی، ٹیکس کی عدم ادائیگی، 17 جائیدادوں کے دستاویزات، 48 بینک اکا ونٹس، 1.65 کروڑ نقد، 18342 امریکی ڈالر اور 118 پاونڈز، 8 فور وہیلر برآمد کیے گئے ہیں۔ بڑے پیمانے پر فراڈ پر منظر عام پر آئے ہیں‘۔
وزیر اعلیٰ نے کہاکہاس پورے چھاپے میں ملے دستاویزات کی بنیاد پر ریاستی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اس چرچ آف نارتھ انڈیا کے ذریعے حاصل ہونے والی رقم کو تبدیلی مذہب اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے ۔ اگر ایسا ہوتا توای او ڈبلیو اس کی تحقیقات کرے گا۔ ضلعی انتظامیہ کا اپنا کردار ہوگا۔ریاست کے اقتصادی جرائم سیل (ای او ڈبلیو) نے جمعرات کی صبح جبل پور میں پادری پی سی سنگھ عرف پریم چند سنگھ کے گھر اور دفتر پر چھاپہ مارا۔ چھاپے کے دوران نقدی کی وصولی کی اطلاع ملنے پر ریاستی حکومتی مشینری بھی متحرک ہوگئی۔ بتایا گیا ہے کہ پادری ان دنوں غیر ملکی دورے پر ہیں اور ان کے اہل خانہ کی موجودگی میں ای او ڈبلیو نے یہ چھاپہ مارا۔