لکھنؤ(پریس ریلیز)میرے لئے انتہائی خوشی اورسعادت کی بات ہے کہ آپ جیسے اہل حضرات کے سامنے مجھے کچھ کہنے کا موقع مل رہاہے اورمساجد کے ائمہ کا مقام بہت بلند ہے آپ کی حیثیت امت کے دل کی طرح ہے اگر دل اپناکام صحیح طریقہ پر کرتاہے توپورے جسم کا نظام درست رہتاہے اوراگر دل صحیح طریقہ پر کام نہ کرے توپوراجسم متاثرہوتاہے مذکورہ خیالات کااظہار دارالعلوم ندوۃ العلماء کے ناظرعام سیدبلال عبدالحئی حسنی ندوی نے ائمہ مساجد اورعلماء کرام کے سامنے ندوۃ العلماء کے جناب حیدر حسن خاں ٹونکی ؒ ہال میں کیا۔ ندوۃ العلماء کے شعبہ دعوت وارشاد کی طرف سے منعقدہ ایک روزہ اہم مشاورتی نشست برائے عقائد کی درستگی اورمعاشرہ میں غیراسلامی رسم ورواج کی اصلاح کیلئے اورزیادہ مستحکم اورفعال نظام کو قائم کرنا تاکہ جدیدفتنوں سے مقابلہ کیاجاسکے اس کیلئے مسجدوں میں درس قرآن کا نظم کرنا ،جمعہ سے پہلے کسی اصلاحی ،دینی موضوع پر خطاب کرنااورتمام مساجد میں مکاتب کا قیام کرنا ،اس کا بنیادی مقصد ہے۔ مولانا سید بلال عبدالحئی حسنی ندوی نے مزید قرآن کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتاہے کہ ’’ہم مذاق اڑانے والوں سے نپٹ لیں گے اوراللہ تعالیٰ اس کیلئے کافی ہے‘‘لہٰذاہم جوبھی کام کریں اللہ کی رضاکیلئے کریں اوراللہ کے دین کی اشاعت وتبلیغ کیلئے ہم اپنی جان کو کھپادیں گے کیونکہ غیرقوموں کا مقصد ہی یہ ہے دین اسلام کو مٹاناکسی کے بس میں نہیں ،کیونکہ اس کی حفاظت کی ذمہ داری اللہ نے خود لی ہے۔ البتہ مسلمانوں کو دین اسلام سے کاٹنے اورمتنفر کرنے کاکام کرسکتے ہیں۔علماء اورائمہ کو چاہیے کہ وہ میدان عمل میں آئیں اوران کے سامنے جو مسائل ہیں اس کی فکر کے دونوں پہلوؤں کو سامنے رکھ کر امت کو دین پر قائم رکھنے اورایمان کے تحفظ کیلئے ایسے کلاسز اور ادارے قائم کریں جہاں گھنٹہ دوگھنٹہ کا وقت دے سکیں جس میں دین کی بنیادی چیزوں کو سکھایااوربتایاجاسکے اورمعاشرے میں ایسے کمزور حالت میں جو غریب یتیم لوگ ہیں ان کامالی تعاون کیاجائے اوراہل ثروت حضرات کی توجہ اس جانب مبذول کرائی جائے۔نشست کاآغاز مولانا محمدعلی ندوی کی تلاوت سے ہوا اورمولانا محمدغفران ندوی انچار ج شعبہ دعوت وارداد ندوۃ العلماء نے ائمہ کو خطاب کیا۔ جس کے کنوینر مولانا آفتاب عالم خیرآبادی مبلغ دعوت وارشاد نے نظامت کے فرائض انجام دئے ۔ اس موقع پر مولانا کمال اخترندوی ، قاری ریاض احمدمظاہری ندوی، مولانا فخرالحسن ندوی،مولانا جمال احمدندوی،مولاناعبدالوکیل ندوی بارہ بنکوی کے علاوہ شہر کے ائمہ اورعلماء حضرات کی کثیرتعداد موجود تھی۔