اسلام آباد(ایجنسیاں):پاکستان میں بجلی کے طویل بریک ڈاؤن کی وجہ سے کراچی سے پشاور تک، گلگت سے گوادر تک، پورا ملک آج صبح ساڑھے سات بجے بجلی سے محروم ہوگیا۔ دن بھر لوگوں نے بجلی کے بغیر گزارا۔ ایک سے زائد بار بجلی کی بحالی کی کوششیں کی گئیں، مگر بے سود رہیں۔ 15 گھنٹے ہوگئے بجلی نہیں آئی،روزنامہ جنگ کی خبر کے مطابق کسی شہر کسی گاؤں کسی محلے میں بجلی نہیں، صبح ساڑھے سات بجے بریک ڈاؤن ہوا ،ابھی تک لوگ بجلی سے محروم ہیں۔مجموعی طور پر ملک بھر میں بجلی کی بندش کو 15 گھنٹوں سے زائد وقت گزر گيا، اس دوران پشاور سے وارسک ڈیم سے بجلی بحالی کی ایک کوشش ناکام بھی ہوئی۔
بجلی جانے کی وجہ بھی معلوم نہ ہو سکی، دن میں ایک وقت ایسا بھی گزرا کہ پورے ملک میں ایک یونٹ بجلی بھی نہیں تھی۔بجلی کی بندش سے ملک بھر میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کا کام ٹھپ ہوگیا، مختلف اسپتالوں میں آپریشن ملتوی ہوگئے جبکہ دھابیجی سے کراچی کو پانی کی فراہمی بند ہوگئی۔ وزیراعظم دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کی بندش پر نوٹس لیتے ہوئے اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی۔وزیر توانائی خرم دستگیر کا دعویٰ ہے کہ بلوچستان اور پنجاب کے کچھ علاقوں میں بجلی بحال کر دی گئی ہے، رات تک ملک بھر میں بجلی بحال کر دی جائے گی، ماہرین کے مطابق مکمل بحالی صبح تک ہی ہو سکے گی۔پاکستان میں گذشتہ دو برس کے دوران ایسا تیسری مرتبہ ہوا کہ پورے ملک میں بجلی کی سپلائی مکمل طور پر معطل ہوگئی ہے۔اس سے قبل جنوری 2021 اور ستمبر 2022 میں ایسا ہوا تھا کہ پورے ملک میں بجلی کی سپلائی معطل ہوگئی تھی۔ نیسپاک کے ساتھ کام کرنے والے توانائی امور کے ماہر سید وجاہت نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی سپلائی میں کسی پرزے کی خرابی کا امکان کسی بھی وقت ہو سکتا ہے اور اس سے بچا بھی نہیں جاسکتا البتہ بجلی کی بحالی میں کئی گھنٹوں کا وقت لگنا ایک حیران کن امر ہے کیوں کہ جہاں بھی بجلی کی فراہمی کا مسئلہ ہو اسے فوری طور پر بحال ہونا چاہیے۔
وزارت توانائی کی طرف سے فریکوئنسی میں تبدیلی کے باعث بجلی بند ہونے کے بارے میں سید وجاہت کا کہنا تھا کہ تکنیکی طور پر ایسا ممکن ہے، پاکستان بھر میں جو بجلی سپلائی کی جاتی ہے اس کی فریکونسی 50 ہرٹز ہوتی ہے اور اسی کے مطابق ہی استعمال ہونے والے تمام مشینیں اور آلات تیار کیے جاتے ہیں۔ اگر اس فریکونسی میں پانچ ہرٹز کم یا زیادہ ہوں تو سسٹم اور آلات اسے برداشت کر سکتے ہیں لیکن اگر اس سے زیادہ فرق ہو تو آلات جل سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح بجلی بند ہونے کی ایک وجہ پاور جنریشن کے کسی مقام پر فریکونسی میں تبدیلی ہے جس کی وجہ سے پورا سسٹم ٹرپ کرگیا ہے۔ سسٹم ایک بار ٹرپ ہو تو اسے ایک ساتھ بحال نہیں کیا جاسکتا بلکہ پورے سسٹم کو شٹ ڈاؤن کرنے کے بعد کچھ وقت کے فرق سے دوبارہ بحال کیا جاتا ہے۔