اونا (یو این آئی) کانگریس کی لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا نے پیر کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ہماچل پردیش میں دوبارہ حکومت بنانے کی بھیک مانگ رہی ہے لیکن ووٹروں کو ڈبل انجن والی حکومت کے فریب میں نہیں آنا چاہئے۔ کیونکہ پچھلے سالوں میں کوئی ایندھن نہیں بچا اور یہ سب کچھ بڑے صنعت کاروں کو بیچ دیا گیا ہے۔
محترمہ واڈرا نے کنگر گاؤں میں پارٹی امیدوار مکیش اگنی ہوتری کے حق میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ریاست میں تبدیلی کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اگر لوگوں نے بی جے پی کو دوبارہ اقتدار میں لانے کی غلطی کی تو انہیں بعد میں پچھتانا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ صرف کانگریس ہی عوام کے مفاد کے لیے کام کر رہی ہے اور پہلے کی طرح کرتی رہے گی۔
شادی اور پارٹی کے امیدوار کو اقتدار میں لانے کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ جب ہم دولہے کو دیکھنے جاتے ہیں تو سب سے پہلے اس کی نیت دیکھتے ہیں۔” اسی طرح، ہمیں بی جے پی کی نیت کو جانچنے کے بعد ووٹ دینا ہے۔ اس بار کسی کے مشورے پر ووٹ نہ دیں بلکہ صحیح شخص کو چن کر ووٹ دیں۔
سولن میں وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان پر طنز کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ بی جے پی ووٹ حاصل کرنے کے لیے ہماچل کو ایک بار پھر "بیمار ریاست” کہہ رہی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ سب ووٹ حاصل کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ بی جے پی کا ایک ہی اصول ہے کہ وہ کسی بھی قیمت پر اقتدار میں رہے اور وہ اقتدار میں رہتے ہوئے غریبوں اور ناداروں کو بھول کر بڑے صنعتکاروں کی پرورش کرتی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ جئے رام ٹھاکر حکومت نے پانچ سالوں میں 63 ہزار آسامیاں نہیں بھریں۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ لوگ اقتدار میں رہنے کے لیے کچھ بھی کہیں گے تو براہ کرم ان کے عزائم کا شکار نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہماچل پردیش پر بہت زیادہ قرض ہے۔ ریاست میں پی پی ای کٹ گھپلہ اور پولیس بھرتی گھپلہ ہوا اور یہ سب بی جے پی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہوا۔
محترمہ واڈرا نے ووٹروں کو یاد دلایا کہ کانگریس نے لوگوں کو ’10 گارنٹی’ دی ہے، بشمول ‘خواتین کو 1500 روپے ماہانہ رقم’ تاکہ وہ خود انحصار بن سکیں۔