ممبئی،29 اگست(یواین آئی) مہاراشٹر وقف بورڈ کے چیئرمین کا انتخاب کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ،اس انتخاب کو عدالت میں چیلنج کیا گیاہے -تحریک اوقاف کے بانی شبیر انصاری نے اس تعلق سے کہا کہ اُنہوں نے اس ضمن میں حکومت کو آگاہ کیاتھا،مگر اس کے باوجود حکومت نے اس عہدے پر وقف بورڈ کے ہی ایک رکن کو منتخب کر دیا۔
شبیر انصاری نے کہا کہ حکومت نے یہ تقرری اصولوں کو بالائے طاق رکھ کر کیا۔ اس لیے اُنہوں نے بمبئی کورٹ میں اس انتخاب کے خلاف پٹیشن داخل کی ہے۔شبیر انصاری نے گفتگو میں کہاکہ یہاں باقاعدہ اس عہدے کو پُر کرنے کے لیے انتخابی کارروائی ہوتی ہے اور سارے ارکان کی موجودگی رہتی ہے لیکن یہاں ایسا نہیں ہوا، اس لیے اُنہوں نے عدالت کا سہارا لیا۔
انہوں نے اپنی پیٹیشن میں اس بات کا ذکر کیا ہے کہ وقف قوانین کے مطابق جو ممبران ہیں، ان میں تین نامزد ممبر تھے جب کہ تین منتخب ممبر تھے اس کے علاوہ ایک خاتون ممبر جن کا انتقال ہوگیا تھا ان کی جگہ 3 برس سے خالی تھی۔ اسے پہلے پر کی جانی چاہیے۔
اس کے علاوہ دو وکیل ممبر ہوتے ہیں، جن کی جگہ خالی ہے۔ اُسے پُر کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ ایک جگہ جو لوگ رکن پارلیمنٹ کی ہے وہ بھی خالی ہے، اُسے بھی ابھی تک پُر نہیں کیا گیا۔انصاری کا کہنا ہے کہ وقف قوانین کے مطابق ‘پہلے یہاں ممبران کا انتخاب کرنا چاہیے، بعد میں چیئرمین کا۔’ ایسے حالات میں چیئرمین کا انتخاب کرنا غیر قانونی ہے۔’اس طرح معاملہ ہائی کورٹ پہنچ گیا ہے –