علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے رجسٹرار مسٹر محمد عمران آئی پی ایس نے اجمل خاں طبیہ کالج کے پی جی اورینٹیشن پروگرام میں ’’نامساعد حالات میں ہدف کا تعین‘‘ موضوع پر لیکچر دیا۔مسٹر محمد عمران نے طلبہ و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ باوجود یکہ مشکلات ہر انسان کی زندگی میں آتے ہیں مگر افسردگی اور اضطراب کے عالم میں بھی اپنے ہدف کوحاصل کر نے کے لئے ان حالات سے نبرد آزماہونا پڑتا ہے اور بالآخر انسان کو منزل مقصود تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یونانی طب میں کامیاب ہونے کے لئے بہت سارے وسائل ہیں اور اس کا تعین آپ اپنا ہدف مقرر کر کے کرسکتے ہیں کہ آپ ایک ممتاز طبیب بننا چاہتے ہیں یا بہترین استاد، عمدہ محقق، نمایاں سرجن یا ماہر امراض نسواں وغیرہ۔ اس کا تعین ابھی سے آپ کو کرنا پڑے گا اور جہد مسلسل اور حوصلہ کے ساتھ اس کے حصول میں ہمہ تن محنت کرنا ہوگا۔
دوران خطاب انھوں نے سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے مشہور مقولہ کو بطور مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ جو بھی ہدف رکھیں وہ بلند سے بلند تر ہونا چاہئے کیونکہ چھوٹا ہدف مقرر کرنا جرم ہے۔ صحیح معنوں میں ہدف وہی ہے جو معیاری اور بلند ہو۔انھوں نے مزید کہا کہ کامیاب وہی ہوتے ہیں جو عزم مستحکم کے ساتھ اونچے اہداف مقرر کرتے ہیں ۔ تاریخی حوالوں سے انھوں نے نامور شخصیات کا بھی ذکر کیا ۔انھوں نے کہا کہ ابن سینا یا رازی کے زندہ جاوید کارنامے ہمارے سامنے آج تک اس لئے باقی ہیں کہ انھوں نے انسانیت کی خدمت کرنے کے لئے غیر معمولی اہداف مقرر کئے تھے ۔
خطبہ کی صدارت پرنسپل اجمل خاں طبیہ کالج، پروفیسر بدالدجیٰ خاں نے کی۔ نظامت کے فرائض پروگرام کے کوارڈ ینیٹرڈاکٹر عبدالرؤف، صدر شعبہ علم الادویہ نے انجام دئے۔ اورینٹیشن پروگرام کا اہتمام نیشنل کمیشن فار انڈین سسٹم آف میڈیسن (این سی آئی ایس ایم)، وزارت آیوش،حکومت ہند کی ہدایات کے مطابق فیکلٹی آف یونانی میڈیسن کی جانب سے کیا گیا، جس کے سبھی موضوعات گوورننگ باڈی کی جانب سے تفویض کئے گئے ہیں۔