لکھنؤ:(یواین آئی) بی جے پی کے سینئر لیڈر و سابق مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے اتوار کو کہا کہ دہائیوں سے مسلم ووٹوں کو چوئنگم کی طرح چپانے، چوسنے اور چلتا کرنے’ کا رواج جاری تھا۔ مودی یوگی عہد میں اس پر کاری ضرب لگاہے۔نقوی نے اترپردیش اقلیتی کمیشن کی جانب سے منعقد ‘یوم برائے اقلیتی حقوق’پروگرام میں کہا’ ایسی ہی مفاد پرست سیاسی سوچ، اقلیتیوں کی ترقی میں حائل رہا اور ووٹوں کی مفاد پرست منڈی سے ترقی کی شمولیتی پگڈنڈی کے ساتھ’ظلم، کمیونل،کریمنل کپٹ کی جاتی رہی’۔
نقوی نے کہا کہ آج ملک فرقہ وارنہ پولرائزیشن کو نیست و نابود کر کے شمولیتی باختیاری کا پرچم کشا اس لئے بنا پایا کہ مودی ۔یوگی عہد میں امر ، عبداللہ، انٹونی کی شمولیتی ترقی میں شراکت داری نے چوئنگم کی طرح چوسا اور چلتا کرو’ والی فرقہ وارانہ ووٹوں کی ٹھگی کے ٹھور۔ٹھکانوں کی تالا بندی اور ناکہ بندی کردی ہے۔
نقوی نے کہا کہ مسلمانوں کے کچھ حصوں کا پچھڑاپن’تنگ نظر فرقہ وارانہ سیاست’ اور مفاد پرست ووٹوں کی تجارت’ کا نتیجہ رہا ہے۔ آج جب بغیر کسی تفریق کے سبھی کے استحکام، سیکورٹی، تعلیم کو یقینی بنایا جارہا ہے تو اقلیتوں کے مفاد کو اپنے سیاسی مفاد کے نذر چڑھانے والے سیاسی سورماؤں کا صفایا ہورہا ہے۔
نقوی نے کہا کہ آج ماحول، موڑ و موضوعات بدلے ہیں۔ فرقہ وارانہ پولرائزیشن نہیں شمولیتی استحکام کا مودی میجک سماج کے سبھی حصوں میں اثر دکھا رہا ہے۔ ترقی اور اعتماد کے ماحول نے سماج کے سبھی طبقات کو ترقی کا برابر شراکت دار بنایا ہے۔ اقلیتیوں کی ترقی میں شراکت داری، اکثریتی کی اعتماد میں حصہ دار پر بھاری نہیں پڑرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کی ترقی کو ملک کی ترقی سے الگ دیکھا انہیں ترقی کی مین اسٹریم سے کاٹنے کا سیاسی چھل ہے۔ سچر کمیٹی کے نام پر مسلمانوں کے بھروسے کو خوف و گمرہی میں بدلنے کی کوشش ہوئی۔ دلتوں، قبائلوں کے سماجی، معاشی استحکام سے مسابقے کا بہانہ بنا کر مسلمانوں کی سیاسی منھ بھرائی کا کھیل کھیلا گیا۔ گمرہی پیدا کی گئی کہ مسلمانوں کے حالات دلتوں سے زیادہ خراب ہیں۔ سچائی یہ ہے کہ دلتوں کا پچھڑاپن تاریخی۔سماجی وجوہات سے رہی جبکہ مسلمانوں کی غریبی سیاسی چھل کا نتیجہ ہے۔
نقوی نے کہا کہ آج مودی۔یوگی اور دیگر بی جے پی حکومتیں کی سبھی فلاحی اسکیمات کے مستفیدین میں بڑی تعداد میں اقلیتی سماج کے افراد کی بھی ہے۔ بی جے پی حکومتوں کی بجلی، سڑک، پانی، صحت، ایجوکیش، مکان، روزگار، معاش، سماجی استحکام کی اسکیمات کا برابر کا فائدہ اقلیتوں کو بھی مل رہا ہے۔ آج اقلیتی سماج کی سوچ۔سمجھ میں مثبت،تخلیقی تبدیلی آئی ہے۔ اسی لیے وہ ووٹوں کی جاگیرداری کو پچھاڑ کر، ترقی کی حصہ داری کو ترجیح دے رہاہے۔
اس موقع پر یوپی کے اقلیتی امور کے مملکتی وزیر دانش آزاد، یوپی اقلیتی کمیشن کے چئیرمین اشفاق سیفی، بی جے پی یوپی اقلیتی سیل کے صدر باسط علی اور دیگر شخصیات خاص طور سے موجود تھیں۔