مونگیر (پریس ریلیز) جامعہ رحمانی کے شعبہ صحافت میں زیر تعلیم طلبہ کو ان کی نمایاں کارکردگیوں پر انعامات سے نوازا گیا۔ساتھ ہی وہ طلبہ جنہوں نے جامعہ کے شعبہ صحافت کے زیر اہتمام چلنے والے یو ٹیوب چینل فکر و نظر آفیشئل میں انٹرنشپ کے دوران سب سے زیادہ بلیٹنس پڑھیں اور تجزییے پیش کئے انہیں بھی انعامات سے سرفراز کیا گیا۔ اس موقع پر حضرت امیر شریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی نے طلبہ سے اپنے صدارتی خطاب میں فرمایا کہ صحافت کی بنیاد صداقت اور امانت پر ہے۔ جس کی تعلیم شریعت اسلامیہ میں مضبوطی کے ساتھ دی گئی ہے۔ساتھ ہی حضرت مدظلہ نے انعام حاصل کرنے والے صحافیوں کی ستائش کی اور مستقبل میں اپنی تمام کارکردگیوں میں مزید بہتری لانے کی تلقین کی اور انہیں دعاؤں سے نوازا۔اجلاس کا آغاز ابلاغ کی مناسب سے قرآن کریم میں موجود آیت کریمہ کی ترجمہ کے ساتھ تلاوت سے ہوا۔تلاوت محمد غفران رحمانی متعلم الصف العاشر نے کی جبکہ اس کا ترجمہ محمد شاہد رحمانی متعلم شعبہ صحافت نے کیا۔اس کے بعد بارگاہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم میں نعتیہ کلام کا نذرانہ محمد ضیاءالدین رحمانی متعلم سال ہفتم عربی نے پیش کیا۔نعت خوانی کے بعد اجلاس کے ناظم اور جامعہ رحمانی کے شعبہ صحافت کے ایچ او ڈی فضل رحمٰں رحمانی نے اجلاس کے مقصد پر مختصر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ اس سال شعبہ صحافت سے 15 طلبہ یک سالہ ڈپلومہ کورس کر کے فارغ ہو رہے ہیں ساتھ ہی 10 طلبہ نے کامیابی کے ساتھ انٹرشپ مکمل کیا۔ ان تمام طلبا کی حوصلہ افرائی کے لیے یہ تقریب منعقد کی گئی جس میں اردو و عربی زبانوں میں سب سے زیادہ بلیٹن و تجزیہ پڑھنے والے طلبہ کو انعامات سے نوازا گیا۔
پھر شعبہ صحافت کے طالب علم محمد شاہد رحمانی نے شعبہ کی کارکردگی بیان کی اور شعبہ کی اب تک کی حصولیابیوں پر مدلل گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ابلاغ عامہ و صحافت کے ڈپلومہ کورس میں طلبہ کو کیا کیا پڑھایا گیا اور کن مہمان مدرسین نے اپنا قیمتی و علمی محاضرہ پیش کیا۔ ساتھ ہی بتایا کہ طلبہ کے مشق کے لیے شروع کئے گئے فکر و نظر یو ٹیوب چینل کو اس وقت بھارت کے علاوہ 9 ممالک میں دیکھا جا رہا ہے اور مجموعی طور پر چینل سے اس وقت تقریباً 15 لاکھ افراد بطور پرویوئر جڑے ہوئے ہیں۔ پھر جامعہ رحمانی کے شعبہ دارالحکمت کے نوجوان مایہ ناز استاذ مولانا عبدالاحد رحمانی ازہری نے ابلاغ کی اہمیت پر دل پذیر خطاب کیا اور شعبہ کی کامیابیوں کی جم کر ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ آج علماء کا صحافتی میدان میں آنا وقت کی اہم ضرورت ہے اسی لیے حضرت امیر شریعت نے یہ شعبہ قائم کیا جو ہر دن ترقی کے نئے اہداف عبور کر رہا ہے۔
پروگرام کے اخیر اور اصل مرحلہ میں تقسیم انعام کا خوشنما منظر سامعین و حاضرین کی توجہ کا مرکز رہا۔ابلاغ عامہ و صحافت کا یک سالہ ڈپلومہ کورس کرنے والے پانچ طلبہ جنہوں نے 90 یا 90 سے زائد فیصد سے کامیابی حاصل کی انہیں تقریباً 1000 روپے کی کتابیں انعام میں دی گئیں۔ جبکہ اول پوزیشن حاصل کرنے والے طالب علم محمد شاہد کو نقد رقم کے ساتھ کتابوں کے انعام سے نوازا گیا۔دوم پوزیشن محمد محافظ رحمانی نے حاصل کیا۔ سوم پوزیشن محمد وسیم اکرم نے حاصل کیا۔ محمد عبید اللہ نےچوتھا پوزیشن حاصل کیا اور پانچواں پوزیشن محمد رضی اللہ نے حاصل کیا۔ان طلبہ کے علاوہ محمد شاہد رحمانی کو سب سے زیادہ اردو بلیٹن اور انٹرویوز کنڈکٹ کرنے پر بھی انعام سے نوازا گیا۔محمد آصف رحمانی کو سب سے زیادہ عربی بلیٹن پیش کرنے پر انعام سے نوازا گیا۔محمد مشکور شمسی کو سب سے زائد اردو زبان میں تجزیہ پیش کرنے پر انعام سے نوازا گیا۔وہیں راغب رحمانی کی اردو نیوز بلیٹن کو ویوئرز نے سب سے زیادہ پسند کیا اس پر انہیں بھی انعام سے نوازا گیا۔انعامات سے نوازنے میں حضرت امیر شریعت دامت برکاتہم اور جامعہ رحمانی کے جنرل سکریٹری مولانا محمد عارف رحمانی کے علاوہ اساتذہ کرام شریک رہے۔اخیر میں حضرت امیر شریعت دامت برکاتہم کی دعاء کے ساتھ پروگرام کا اختتام ہوا۔