نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی راگھو چڈھا کو ‘استحقاق کی خلاف ورزی’ پر ایوان سے معطل کر دیا گیا ہے۔انہیں قواعد کی خلاف ورزی اور مناسب طرز عمل برقرار نہ رکھنے پر معطل کیا گیا ہے۔ راگھو نے راجیہ سبھا میں دہلی سروسز بل کو سلیکٹ کمیٹی کو بھیجنے کے لیے تجویز پیش کی تھی۔
راگھو کے خلاف الزامات ہیں کہ انہوں نے اس تجویز پر پانچ ممبران پارلیمنٹ کے نام اور دستخط کئے تھے۔ قبل ازیں آپ لیڈر نے جعلی دستخط تنازعہ پر پریس کانفرنس کرکے بی جے پی پر جھوٹ پھیلانے کا الزام لگایا تھا۔راگھو چڈھا نے کہا تھا، "میں بی جے پی لیڈروں کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ کاغذ میرے سامنے لائیں، جس پر یہ دستخط موجود ہیں، جب دستخط ہیں ہی نہیں، تو جعلی دستخط کہاں سے آئے؟ آپ اتنی بڑے پارٹی ہیں، یہ اتنی طاقتور حکومت ہے، مجھے وہ کاغذ دکھائیں، جہاں اس پر دستخط ہیں، اگر آپ کہہ رہے ہیں کہ میں نے کوئی کاغذ جمع کرایا ہے، جس میں کسی کے دستخط غلط ہیں، تو وہ کاغذ لے آؤ، میں چیلنج کرتا ہوں۔”
انہوں نے کہا تھا کہ ’’عمل یہ ہے کہ جب بھی کوئی متنازعہ بل ایوان میں آتا ہے تو کمیٹی کی تشکیل کا طریقہ کار بتا دیا جاتا ہے، اگر کوئی رکن ووٹ ڈالے بغیر اس پر مزید بحث کرنا چاہتا ہے تو اس کے لیے کمیٹی بنائی جاتی ہے۔‘‘ اس کمیٹی میں نام تجویز کیے جاتے ہیں، جو ممبر اس کمیٹی میں نہیں رہتا وہ اپنا نام واپس لے لیتا ہے، یہ ایک تجویز ہے، کسی کو بیٹھنے پر مجبور نہیں کیا جاتا۔
بہر حال راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ راگھو چڈھا کی معطلی کا آج اعلان کیا۔ راگھو چڈھا استحقاق کمیٹی کی رپورٹ آنے تک راجیہ سبھا سے معطل رہیں گے۔