حیدرآباد(یواین آئی) کانگریس نے تلنگانہ میں انتخابی تشہیری مہم میں تیزی پیداکردی ہے۔پارٹی کے سابق صدرراہل گاندھی نے اپنی وجئے بھیری بس یاترا دوسرے دن بھوپال پلی سے کاٹارم تک منعقد کی۔اس یاترا میں ان کے ساتھ پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکاگاندھی بھی تھیں۔یاترا کے دوران عوام کا ہجوم دیکھاگیاجو راہل گاندھی اور پرینکاگاندھی کی ایک جھلک دیکھنے کیلئے ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی کوشش کررہے تھے۔اس یاترا کے دوران عوام کا غیرمعمولی جوش وخروش دیکھاگیا۔کاٹارم میں راہل گاندھی نے کسانوں سے ملاقات کی اور ان کے مسائل سے واقفیت حاصل کی۔ساتھ ہی انہوں نے بے روزگاروں کی بائیک ریلی میں شرکت کی۔راہل گاندھی نے امبیڈکرسنٹر میں مقامی عوام سے ملاقات بھی کی اور ان کے مسائل بھی جاننے کی کوشش کی۔
ادھرصدرتلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی ریونت ریڈی نے کہا ہے کہ ریاست میں کانگریس کے برسراقتدارآنے کے بعد سنگارینی کالریز کوئلہ کے ورکرس کے مسائل کے حل کو یقینی بنایاجائے گا۔انہوں نے بھوپال پلی ضلع میں سنگارینی کالریز ورکرس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کو ریاست کا درجہ دلانے کے لئے چلائی گئی تحریک میں سنگارینی کالریز کے ورکرس کا اہم رول رہا ہے۔ انہوں نے بی آر ایس حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ سنگارینی کالریز کے ورکرس کی قربانی کو فراموش کر رہی ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ اگر سنگارینی کالریز کے ورکرس عام ہڑتال میں حصہ نہیں لیتے تو کیا تلنگانہ حقیقت بن پاتا؟ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ حکومت سنگارینی کالریز کے ورکرس کے مسائل کو نظرانداز کررہی ہے۔انہوں نے وعدہ کیا کہ ریاست میں کانگریس کے برسر اقتدار آنے پر سنگارینی کے ورکرس کے مسائل حل کئے جائیں گے۔