تل ابیب: اسرائیلی نشریاتی ادارے نے بدھ کے روز اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر حملے کی تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔اسرائیلی چینل 12 نے اطلاع دی ہے کہ جنگی کابینہ نے امریکی صدر جو بائیڈن پر اسرائیل کے دورے کے دوران واضح کیا تھا کہ غزہ میں زمینی مداخلت ناگزیر ہے۔دوسری جانب اسلامی جہاد تحریک نے بدھ کے روز اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی میں کسی بھی ممکنہ زمینی دراندازی کے لیے اپنی تیاری کی تصدیق کی ہے۔ اسلامی جہاد کےترجمان نے کہا ہے کہ مسلح فلسطینی دھڑے ایسی کسی بھی دراندازی کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔درایں اثناء حماس نے اعلان کیا کہ وہ اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں زمینی حملہ کرنے کی اطلاع کو سنجیدگی سے لیتی ہے۔حماس نے مزید کہا کہ انہوں نے سات اکتوبرکو شروع ہونے والے طوفان الاقصیٰ معرکےکے بعد کسی بھی پیشرفت سے نمٹنے کے لیے تمام منظرنامے تیار کیے ہیں۔غزہ میں ہسپتال میں قتل عام سے پہلےاسرائیلی فوج نے تصدیق کی تھی کہ وہ غزہ کی پٹی پر "فضائی، سمندر اور زمین سے مربوط حملے” سمیت آپریشنل منصوبوں کے ایک سیٹ پر عمل درآمد کی تیاری کر رہی ہے۔انہوں نے گذشتہ ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ "زمینی بازو اور ٹیکنالوجی اور لاجسٹکس ڈویژن اب فوجی دستوں کو وسیع لڑائی کے لیے تیار کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں”۔
اسرائیلی فوج نےمزید کہا کہ "فارورڈ لاجسٹک مراکز قائم کیے گئے ہیں جس کا مقصد جنگی افواج کو تیزی سے اور اس طرح سے خود کو لیس کرنے کی اجازت دینا ہے”۔انہوں نے مزید کہا کہ "حالیہ دنوں میں لڑائی کے لیے ضروری آلات کو فورسز کی پوزیشنوں پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ اس مرحلے پر، ٹیکنالوجی اور لاجسٹکس ڈویژن کے مختلف یونٹس جدید آلات اور آلات کی بحالی کو مکمل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں”۔