تل ابیب (یواین آئی) اسرائیلی حکام نے کہا ہےکہ حماس کے ساتھ جنگ بندی کے پانچویں دن عسکریت پسند گروپ نے منگل کو ایک 17 سالہ لڑکی سمیت دس اسرائیلی خواتین کو رہا کر دیا ہے۔غزہ کی پٹی میں عارضی جنگ بندی کے پانچویں دن حماس نے 10 اسرائیلی قیدیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا جبکہ دوسری طرف 30 فلسطینی جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں کو جنگ بندی کے معاہدے کے مطابق رہا کیا گیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق دس خواتین پر مشتمل اسرائیلی گروپ کے ساتھ ساتھ دو تھائی شہریوں کی رہائی سے، یرغمال بنائے جانے والے تقریباً 240 افراد میں سے رہائی پانے والے یرغمالوں کی کل تعداد 86 ہو گئی ہے۔اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی میں توسیع کے بعد شرائط کے مطابق منگل کو اسرائیلی جیلوں میں قید 30 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا۔
جمعے کو لڑائی میں وقفے کے بعد جن 60 اسرائیلی یرغمالوں کو رہا کیا گیا ان میں19 تھائی باشندے، ایک فلپائنی اور ایک روسی۔ اسرائیلی بھی شامل ہیں۔جنگ بندی کے معاہدے سے قبل ، اکتوبر میں بھی پانچ یرغمالوں کو رہا کیا گیا تھا، جن میں سے ایک کواسرائیلی فوجی آپریشن میں بچا لیا گیا تھا۔
اسرائیل اور حماس نے منگل کے روز، جنگ بندی کے وقفے کے دوران شمالی غزہ میں اسرائیلی فوجیوں اور حماس کے جنگجوؤں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے الزامات بھی عائد کئے لیکن فی الحال ایسے اشارے نہیں ملے کہ عارضی جنگ بندی کا وہ معاہدہ خطرے میں ہے، جس کی وجہ سے غزہ میں امدادی سامان داخل ہو رہا ہے، اور مزید یرغمالوں کی رہائی عمل میں آئی ہے۔
دوسری طرف قطر میں بین الاقوامی ثالث جنگ بندی کی مدت بڑھانے پر کام کر رہے ہیں، جبکہ امریکہ نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ اگر جنگ دوبارہ شروع کی بھی گئی تو فلسطینی شہریوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن اس ہفتے ایک بار پھر مشرقِ وسطیٰ کے دورے پر روانہ ہو رہے ہیں ۔ یہ سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد ان کا خطے کا تیسرا دورہ ہے۔